لاہور/ ملتان (نیوز رپورٹر+ نمائندگان+ نوائے وقت نیوز+ ایجنسیاں) لاہور سمیت کئی شہروں میں بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ میں شدت آگئی ہے اور کاروبار زندگی مفلوج ہوکر رہ گیا ہے۔ بجلی اور گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ کیخلاف کئی شہروں میں مظاہروںکا سلسلہ گذشتہ روز بھی جاری رہا۔ لاہور میں گیس کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے اور شہر کے ایک چوتھائی حصے میں گیس سپلائی مکمل طور پر بند ہو گئی جس پر شہری سراپا احتجاج بن گئے۔ ملتان میں گیس کی لوڈشیڈنگ کیخلاف احتجاج کے دوران مظاہرین نے ایک ٹرین روک لی اور زبردست نعرے بازی کی۔ فیصل آباد میں شہریوں نے شدید احتجاج کرتے ہوئے ٹائر جلائے اور سڑک بلاک کر دی۔ شیخوپورہ میں بھی گیس پریشر کمی کیخلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ لاہور میں گیس کی شدید لوڈشیڈنگ کے باعث شہری خوار ہو گئے اور گھروں میں کھانا نہ پک سکا۔ تندروں پر روٹی سالن کے نرخوں میں 2 روپے سے 50 روپے تک کا اضافہ ہو گیا۔ سوئی ناردرن لاہور ریجن حکام اور ایم ڈی سوئی ناردرن کی عدم توجہ سے لاہور کی پرانی اور گنجان آبادیوں میں پائپ لائنوں کی تبدیلی اور سسٹم کو اپ گریڈ، گذشتہ 20 برسوں سے نہیں کیا گیا جس کی وجہ سے پرانی لائنوں میں پریشر ختم ہو گیا جس سے متاثرہ علاقوں میں گیس کی سپلائی مکمل بند ہو گئی۔ اس وقت لاہور میں اقبال ٹائون و گلشن بلاک، سبزہ زار، جلو موڑ، باٹاپور، سید پور، نیلم بلاک، مصری شاہ، مزنگ، الحمد کالونی، بند روڈ، وحدت کالونی، نیو مسلم ٹائون، بادامی باغ، لاری اڈا، داتا دربار، اندرون لوہاری گیٹ، نیاز بازار، چوک متی، سمن آباد، گلشن راوی سمیت دیگر علاقوں میں گیس کی سپلائی تقریباً بند ہے اور خواتین کو گھروں میں کھانا تیار کرنے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ پوش علاقوں میں گیس کی سپلائی ہو رہی ہے۔ دوسری طرف بجلی کا خسارہ 44 سو میگاواٹ ہو گیا ہے جس کو پورا کرنے کیلئے 10 سے 18 گھنٹے تک بجلی کی لوڈشیڈنگ کی جا رہی ہے۔ دوسری جانب ملتان میں گیس کی لوڈشیڈنگ اور کم پریشر کیخلاف گھاس منڈی کے مکینوں نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ اس دوران مظاہرین نے حکومت کیخلاف زبردست نعرے لگائے۔ بعض مشتعل مظاہرین نے کراچی سے پشاور جانیوالی خیبر میل کو روک لیا۔ اس موقع پر مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت عوام کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے ہنگامی اقدامات کرے۔ ادھر فیصل آباد کی گرین ویو کالونی سے ملحقہ کچی آبادی کے مکینوں نے گیس لوڈشیڈنگ کیخلاف راجہ والا روڈ پر احتجاجی مظاہرہ کیا اور ٹائروں کو آگ لگاکر سڑک کو ٹریفک کی آمد ورفت کیلئے بلاک کر دیا۔ علاوہ ازیں پاکپتن، بصیرپور، ٹوبہ ٹیک سنگھ، حویلی لکھا، سرگودھا اور دیگر شہروں میں بھی بجلی اور گیس کی بدترین لوڈشیڈنگ کا سلسلہ برقرار رہا اور لوگ سراپا احتجاج بنے رہے۔ شیخوپورہ سے نامہ نگار خصوصی کے مطابق شہر اور نواحی علاقوں میں بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ اور گیس کے پریشر میں کمی کا مسئلہ سنگین صورتحال اختیار کر گیا، گیس کے پریشر میں کمی کے باعث لوگوں کو کھانا پکانے میں شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ گذشتہ روز گیس کی کمی کے باعث محلہ دوسہرہ گرائونڈ، پرانا شہر، گھنگ روڈ، بستی بلوچاں میں محکمہ سوئی گیس کیخلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔واربرٹن سے نامہ نگار کے مطابق واربرٹن کی تمام سیاسی سماجی اور تا جر تنظیموں نے کئی روز سے جاری بجلی کی22گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کے خلاف مشتر کہ طور پر احتجاجی جلوس نکالنے کا اعلان کر دیا ہے، اس سلسلہ میں آج ایک مشترکہ اجلاس سیاسی رہنماء میاں نذیر احمد نارگ کی زیرصدارت منعقد ہوا۔ ننکانہ صاحب سے نامہ نگار کے مطابق شہر میں لوڈشیڈنگ کا دورانیہ 16جبکہ دیہات میں 18گھنٹے سے بھی تجاوز کر جانے کے باعث کاروباز زندگی بری طرح مفلوج ہوکر رہ گئی ہے 30,40منٹ بجلی آنے کے بعد مسلسل چار، چار گھنٹے بجلی بند رہنا معمول بن گیا جس کے باعث نہ صرف گھروں میں خواتین بچوں اور بوڑھوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے بلکہ مساجد میں نمازیوں کو وضو کے لئے پانی بھی میسر نہیں ہے، شہریوں نے شدید احتجاج کیا ہے۔ اے پی اے کے مطابق چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ ون اور ٹو ری فیولنگ کیلئے رواں سال اپریل میں بند کئے جائیں گے‘ دونوں پلانٹس کی بندش سے نیشنل گرڈ کو 650 میگاواٹ بجلی کی فراہمی رک جائے گی جس کی وجہ سے عوام کو گرمیوں کے آغاز سے ہی لوڈشیڈنگ کا سامنا کرنا ہوگا۔ قابل اعتماد ذرائع کے مطابق چشمہ نیوکلیئر پاور پلانٹ ون اور ٹو کو اپریل کے وسط میں سالانہ ری فیولنگ کیلئے بند کیا جائے گا۔آئی این پی کے مطابق وفاقی وزارت خزانہ نے پی ایس او و دیگر کمپنیوں کو ایندھن کی ادائیگیوں کے لئے وزارت پانی و بجلی کو 30 ارب روپے جاری کر دیئے، مذکوہ رقم بجلی پر سبسڈی کی مد میں ادا کی گئی ہے، یکم جولائی 2013ء سے اب تک وزارت خزانہ بجلی پر سبسڈی کے لئے 131 ارب روپے جاری کر چکی ہے جبکہ بجٹ میں اس مقصد کے لئے 220 ارب روپے مختص کئے گئے تھے۔ ذرائع کے مطابق وفاقی وزارت خزانہ نے بجلی پر سبسڈی کی مد میں مزید 30 ارب روپے جاری کر دیئے، وزارت پانی و بجلی نے پی ایس او اور گیس کمپنیوں کو تیل و گیس کی مد میں ادائیگیوں کے لئے وزارت خزانہ سے 50 ارب روپے جاری کرنے کا مطالبہ کیا گیا تھا، تاہم وزارت خزانہ نے اس مقصد کے لئے 30 ارب روپے جاری کرنے کا فیصلہ کیا ،جبکہ مذکورہ رقم سے بجلی پیدا کرنے والے سرکاری تھرمل بجلی گھروں پر چڑھے ہوئے پی ایس او اور گیس کمپنیوں کے بل ادا کئے جائیں گے۔ آئی این پی کے مطابق پاکستان تحریک انصاف ضلع راولپنڈی نے گیس و بجلی کی لوڈشیڈنگ اور مہنگائی کے خلاف کا احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دے کر مری روڈ کو بلا ک کر دیا۔ مظاہر ے کی قیادت عارف عباسی ایم پی اے نے کی۔ کارکنوں نے پلے کارڈ بینر اور قائد انقلاب عمران خان کی تصاویر اٹھا رکھی تھی کارکن گیس و بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور غریبوں کے چولہے بجھانے کے خلاف نعرے لگا رہے تھے اس موقع پر ساجد علی قریشی اور عارف عباسی نے حکومت کو 48گھنٹے کی ڈیڈ لائن دیتے ہوئے اعلان کیا کہ اگر اتوار 5جنوری تک گیس و بجلی کی مکمل بحال نہ کی گئی تو راولپنڈی میں مکمل شٹر ڈائون ہڑتال کر دینگے۔