مشرف کا معاملہ حکومت، عدالت کا ہے مداخلت نہیں کرنا چاہتا: فضل الرحمن

اسلام آباد( نوائے وقت نیوز+ ایجنسیاں) سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ پرویز مشرف کی طبیعت کے بارے میں علم ہے نہ جاننے کی کوشش کی۔ پرویز مشرف کا معاملہ حکومت اور عدالت کا ہے اس میں مداخلت نہیں کرنا چاہتا۔ سمیع الحق کو طالبان سے مذاکرات کا ٹاسک دینے والی بات میں سنجیدگی نظر نہیں آتی۔ پتہ نہیں کیوں اس بات کو اتنی اہمیت دی گئی ہے۔ طالبان سے مذاکرات کیلئے نئی صف بندی کی جائے۔ وزیر داخلہ سے ایک گھنٹہ بات ہوئی طالبان سے مذاکرات کا ذکر تک نہیں ہوا۔ ابھی تک مذاکرات کا عمل شروع ہونے نہیں جا رہا صرف مشاورت کا عمل چل رہا ہے۔ طالبان سے مذاکرات کیلئے باضابطہ فورم تشکیل نہیں دیاجا سکا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے  فضل الرحمن نے مطالبہ کیا کہ طالبان سے مذاکرات کیلئے نئی صف بندی کی جائے، فاٹا میں فائر بندی کیلئے ثالثی کا میکنزم موجود ہے جرگے کی کوششوں کو آگے بڑھایا جائے۔ پرویز مشرف کے کیس سے کوئی سروکار ہے نہ تعلق، عدالتیں جانے اور یہ معاملہ جانے۔ طالبان سے مذاکرات کیلئے ٹائم فریم پر نہ ماحول بن رہا ہے اور نہ اس حوالے سے سازگار فضا کیلئے کوششیں کی جا رہی ہیں اگرچہ حکومت سنجیدہ ہے اور اس معاملے میں مشاورتی عمل بھی جاری ہے تاہم ٹائم فریم کیلئے کوئی پیشرفت نہیں ہو سکی، معلوم نہیں کہ یہ خبر کہاں سے آئی ہے کہ کسی کو طالبان سے مذاکرات کا ٹاسک دیا گیا ہے کوئی بھی تنہا یہ کام انجام نہیں دے سکتا، اس معاملے پر قبائلی جرگہ ہی اجتماعی فورم ہے۔ این این آئی کے مطابق جمعیت علماء اسلام کے رہنما اور ترجمان جان اچکزئی نے بعض میڈیا رپورٹس کی تردید کی ہے جن میں مولانا فضل الرحمن سے منسوب بیان میں کہا گیا تھا کہ حکومت طالبان کے ساتھ مذکرات کے لئے سنجدیدہ نہیں ہے۔ جان اچکزئی نے کہا ہے کہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ حکومت طالبان کے ساتھ مذاکرات کے حوالے سے سنجیدہ ہے تاہم ٹھوس حکمت عملی تشکیل دینے میں رکاوٹیں موجود ہیں۔  

ای پیپر دی نیشن

آج کی شخصیت۔۔۔۔ جبار مرزا 

جب آپ کبھی کسی کے لیے بہت کچھ کہنا چاہ رہے ہوتے ہیں لفظ کہیں بھاگ جاتے ہیں ہمیں کوئی ایسے الفظ ملتے ہی نہیں جو اس شخصیت پر کہہ ...