لاہور (جواد آر اعوان/ نیشن رپورٹ) تحریک انصاف 2013ء کے عام انتخابات میں دھاندلی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمشن کے قیام کے حوالے سے تاخیری حربے استعمال کرنے کی صورت میں اپنی احتجاجی مہم دوبارہ شروع کرنے پر غور کر رہی ہے تاہم اس کی اعلیٰ قیادت اس منصوبے کو حقیقت کا روپ دینے کے حوالے سے کنفیوژن کا شکار ہے۔ پارٹی کے اندرونی ذرائع نے ’’دی نیشن‘‘ کو بتایا کہ حکومت کی جانب سے جوڈیشل کمشن کے قیام میں تاخیری حربے استعمال کئے جانے کی صورت میں تحریک انصاف کی قیادت میں پھوٹ پڑ گئی ہے۔ بعض رہنمائوں کا خیال ہے کہ سانحہ پشاور کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال میں اب پارٹی کیلئے احتجاجی مہم کو ری لانچ کرنا مناسب نہیں اور احتجاجی مہم کو دوبارہ عروج پر لانا ممکن نہیں ہے۔ دوسری طرف دیگر رہنمائوں کے خیال میں پارٹی کو ممکنہ احتجاجی مہم کو ری لانچ کرنے کیلئے نئی حکمت عملی اپنانا چاہئے۔ پارٹی کے اس گروپ کا کہنا ہے کہ 18جنوری کو اسلام آباد میں ورکرز کنونشن کو حکومت کیخلاف احتجاجی مہم میں تبدیلی کیا جا سکتا ہے۔ یاد رہے عمران خان نے آزادی دھرنے کے شرکاء کے اعزاز میں 18جنوری کو ورکرز کنونشن کی ہدایات کر رکھی ہیں جس میں دھرنے کے انتظام کاروں اور حراست میں رہنے والے ورکرز کو سرٹیفکیٹس تقسیم کئے جائیں گے۔ اس حوالے سے رابطہ کرنے پر تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے کہا وہی پرانی حکمت عملی اپنانا ضروری نہیں۔ اگر حکومت جوڈیشل کمشن کے قیام پر ہمارے مطالبات کو ماننے میں غیرسنجیدہ رویہ دکھاتی ہے تو ہم احتجاجی مہم ری لانچ کرنے کیلئے نیا پلان بنا سکتے ہیں۔ ہم حکومتی ٹیم کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ وہ موجودہ صورت حال میں ملک کے بہتر مفاد کیلئے اس معاملے کو جلد حل کرینگے۔