راہداری منصوبہ ، صوبائی مفاد پر سمجھوتہ نہیں ہو گا: تحریک انصاف، جے یو آئی (ف) میں اتفاق

پشاور (نوائے وقت رپورٹ) تحریک انصاف اور جے یو آئی (ف) کے درمیان اتفاق رائے ہوگیا کہ راہداری منصوبے میں صوبے کے مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ گزشتہ روز سپیکر خیبر پی کے اسمبلی اسد قیصر نے جے یو آئی ایف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے ملاقات کی جس میں پاکستان چین اقتصادی راہداری پر تبادلہ خیال کیا گیا، مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا اقتصادی راہداری منصوبے کا معاملہ مل کر آگے لے جائیں گے، لگتا ہے پاکستان چین اقتصادی راہداری روٹ میں تبدیلیاں آئی ہیں، بہت سی چیزیں عوام کے سامنے نہیں لائی گئیں، اسد قیصر نے کہا راہداری منصوبے پر آخری حد تک جائیں گے قومی وطن پارٹی اور دیگر جماعتوں سے بھی رابطے کریں گے کوشش ہے اسلام آباد میں ایک کانفرنس بلائیں سندھ اور بلوچستان کی پارلیمنٹیرنز سے بھی مشاورت کریں گے اقتصادی راہداری پر سیاست نہیں کرنا چاہتے اپنے صوبے کے حقوق کے خلاف سمجھوتے نہیں کریں گے مولانا صاحب نے ہمارے موقف کی تائید کی ہے اپنا حق چاہتے ہیں کسی اور صوبے کی ترقی کے خلاف نہیں ۔
پشاور (بیورو رپورٹ+ نوائے وقت رپورٹ) جمعیت علماء اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے وفاقی حکومت سے پاک چین اقتصادی راہداری پر سیاسی جماعتوں کے تحفظات دور کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے ہم نہیں چاہتے راہداری منصوبے پر کوئی ڈیڈ لاک پیدا ہو‘ پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق سوالات کے جواب ضروری ہیں‘ یہاں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا آل پارٹیز کانفرنس اقتصادی راہداری پر تحفظات دور کرنے کے لئے بلائی گئی تھی اور اقتصادی راہداری منصوبے کا اعلان تمام جماعتوں کی مشاورت سے کیا گیا۔ چینی سرمایہ کاری سے متعلق سوالات کا جواب دینا حکومت کی ذمہ داری ہے۔ قومی اسمبلی کے اسی سیشن میں تمام جماعتوں سے رابطہ کریں گے اور اس معاملے پر دوٹوک اور مشترکہ موقف اپنائیں گے۔ انہوں نے کہا ہم عوامی مسائل پر سیاست نہیں کرینگے۔ صوبے کی عوام کی خدمت اور خوشحالی کے لئے آواز اٹھاتے رہیں گے اس علاقے سے دہشت گردی تب تک ختم نہیں ہوگی جب تک یہاں اقتصادی ترقی نہ ہو۔ اقتصادی ترقی کے لئے قومی سطح پر ہمیں یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔ انہوں نے کہا عمران خان کے ہسپتال میں افغان طالبان رہنما کے علاج میں کوئی مضائقہ نہیں دہشت گردوں کو علاج کا حق حاصل ہے دوسری طرف ان کے خلاف کارروائی بھی ہونی چاہئے۔ دورہ پاکستان سے مودی کے روئیے میں تبدیلی آئی ہے۔ نوائے وقت رپورٹ کے مطابق مولانا فضل الرحمان نے کہا اقتصادی راہداری منصوبے پر تحفظات دور کئے جائیں، راہداری قومی تعمیروترقی کا منصوبہ ہے، تمام صوبوں کو فائدہ پہنچنا چاہئے۔ راہداری روٹ میں تبدیلی سے سیاسی جماعتوں میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اقتصادی راہداری سے متعلق شکوک وشبہات دورکرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا ڈیڈ لاک نہیں چاہتے۔ حقائق سے حکومت کو آگاہ کرنا ضروری ہے۔ کوئی ہٹ دھرمی اختیار کی گئی تو سخت اب و لہجہ استعمال کریں گے۔ مولانا فضل الرحمن نے دھمکی دی وفاق نے اقتصادی راہداری منصوبے کے حوالہ سے خیبر پی کے کے تحفظات دور نہ کئے اور پاک چائنہ اکنامک کاریڈور کے مغربی روٹ کو اصل لوازمات کے ساتھ مکمل نہ کیا تو بھرپور احتجاج کرینگے۔ اقتصادی راہداری سے متعلق وزیراعظم پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیں، راہداری روٹ کیلئے ژوب میں کئے جانے والے افتتاح سے شکوک و شبہات پیدا ہو گئے ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...