وزیراعظم محمد نواز شریف کو سی پیک کے تحت پاک چین مشترکہ تعاون کمیٹی کے حالیہ اجلاس میں پیشرفت کے بارے میں بتایا گیا۔ مشترکہ کمیٹی کا اجلاس 29 دسمبر کو بیجنگ میں ہوا تھا اور اس میں وزیر منصوبہ بندی اور صوبوں کے وزراءاعلیٰ بھی شریک ہوئے تھے۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ اجلاس میں 300 میگاواٹ کے بجلی کے منصوبے کے سمجھوتے پر دستخط ہو گئے ہیں۔ وزیراعظم کو بتایا گیا کہ اجلاس میں گوادر پانی سپلائی منصوبے، تکنیکی انسٹی ٹیوٹس کے قیام اور صوبائی دارالحکومتوں میں ماس ٹرانزٹ ریلویز کے قیام کے منصوبوں پر بھی بات چیت ہوئی۔ چین نے یہ یقین دہانی کرائی کہ انڈس کیسکیڈمنصوبے اور سی پیک میں شامل کرنے کے معاملہ پر بھی غور کرے گا۔ وزیراعظم نے مٹیاری لاہور ٹرانسمشن لائن منصوبے کی سی پیک میں شمولیت پر وزرات پانی و بجلی کو مبارکباد دی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی اس منصوبے پر تیزی سے عملدرآمد کی نگرانی کی جائے۔ وزیراعظم نے صوبائی دارالحکومتوں میں ماس ٹرانزٹ ریلویز کے قیام کے منصوبے کی سی پیک میں شمولیت پر وزارت ریلویز کو مبارکباد دی اور وزارت ریلویز کو ہدایت کی کہ صوبوں کے اس منصوبے کی فزیبلٹی بنانے میں تکنیکی مدد کی جائے۔ وزیراعظم نے کہا کہ بین الاقوامی سرمایہ کار اب پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے میں دلچسپی ظاہر کر رہے ہیں۔ یہ ہماری معاشی پالیسیوں کی کامیابی کا مظہر ہے۔ سڑکوں کے ذریعے رابطہ کے منصوبوں سے پسماندہ علاقوں کے ترقی کے لئے نئے راستے کھلیں گے۔ وزیراعظم نے سی پیک منصوبوں پر عملدرآمد کے عمل پر اطمینان ظاہر کیا۔ صنعتی پارکس کے قیام کے حوالے سے وزیراعظم نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ ان کیلئے بجلی، گیس، ٹیلی کمیونیکیشن کی سہولتیں فراہم کرنے کا عمل شروع کر دیا جائے۔ وزیراعظم نے اس بات کو سراہا کہ صوبوں کو سی پیک منصوبے میں نمائندگی دی جائے تاکہ سی پیک کے فوائد تمام صوبوں میں مساویانہ طور پر پہنچ سکیں۔ اجلاس میں وزیر خزانہ، پانی و بجلی، منصوبہ بندی کے وفاقی وزراءاور اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ دریں اثناءوفاقی وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے وزیراعظم سے ملاقات کی۔ وفاقی وزیر نے وزارت کے تحت مختلف منصوبوں کے بارے میں وزیراعظم کو بتایا۔ انہوں نے ملک کے اندر تیل اور گیس کی تلاش کے منصوبوں کے بارے میں بھی بریف کیا۔ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور اس کی مختلف سیکٹرز کو سپلائی کی صورتحال بتائی۔ وزیراعظم نے ہدایت کی گیس کے صارفین کو ریلیف کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔ وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا کہ سی پیک میں صوبوں کی نمائندگی خوش آئند اور اس میں صوبوں کا مساوی حصہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے کیونکہ مساوات کے بغیر کوئی ترقی بھی دیر پا ثابت نہیں ہو سکتی اس لئے اس عظیم منصوبے میں ہم تمام صوبوں کو ساتھ لے کر چل رہے ہیں تاکہ پاکستان کے کونے کونے میں ترقی کے سفر کے تحت خوشحالی ، امن اور ترقی کے تناور درخت سے عوام مستفید ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی موجودہ ترقی ہماری اقتصادی پالیسی اور وژن کا نتیجہ ہے۔ پاکستان میں بیرون ملک سے سرمایہ کاروں کی دلچسپی اس بات کا ثبوت ہے کہ مسلم لیگ ن کی حکومت نے پاکستان کو ترقی کی راہ پر گامزن کر دیا ہے۔ وزیراعظم نے وزیر پٹرولیم شاہد خاقان عباسی کو ہدایت کی کہ موسم سرما کے دوران گیس صارفین کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جائے تاکہ ان کو بنیادی ضروریات پوری کرنے میں آسانی ہو۔ انہوں نے وزیر پٹرولیم کو توانائی کے منصوبوں کے حوالے سے مربوط رابطے بڑھانے کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ ملک کی توانائی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے توانائی کے جاری منصوبوں کو جلد سے جلد مکمل کرنے پر توجہ مرکوز کی جائے تاکہ توانائی کے مسائل کا مکمل سد باب ہو سکے۔