اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) ڈیرہ اسماعیل خان میں لڑکی پر تشدد اور محصور کرنے کے بعد برہنہ کرکے گھمانے کے واقعہ پر سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق نے نوٹس لیتے ہوئے کہا ہے کہ مرکزی ملزم کو پولیس تحفظ فراہم کر رہی ہے کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس سینیٹر نسرین جلیل کی صدارت میں ہوا۔ متاثرہ لڑکی سینٹ کمیٹی کے سامنے پیش ہوئی اور تفصیلات سے آگاہ کیا۔ متاثرہ لڑکی نے بتایا کہ برہنہ کرکے میری توہین کی گئی جبکہ برہنہ کرکے ویڈیو بھی بنائی گئی، ان کے ایک رشتہ دار نے کہا کہ پولیس کی جانب سے ہمارے کیس کو خراب کرنے کی کوشش کی گئی پولیس نے ہماری ایک بات نہ سنی لیکن ملزموں کے کہنے پر کیس درج کر لیا گیا متاثرہ لڑکی کے کپڑے قینچی سے پھاڑے گئے اور انہیں بالوں سے کھینچ کر گلی میں گھمانے پر مجبور کیا گیا، ڈیرہ اسماعیل خان کی اسی یونین کونسل میں چار واقعات پہلے بھی پیش آ چکے ہیں لیکن ان تمام واقعات پر پردہ ڈالا گیا۔ سینٹ کمیٹی نے مرکزی ملزم سجاول کو تاحال گرفتار نہیں کئے جانے پر باہمی کا اظہار کیا۔ سینیٹر سحر کامران نے کہا کہ انسانیت کی اس سے زیادہ کیا تذلیل ہو سکتی ہے۔ عدالت کو اس کا فیصلہ مختصر عرصے میں سنانے کی سفارش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عدالت کو روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنی چاہئے۔
سینٹ کمیٹی
ڈی آئی خان لڑکی تشدد کیس، پولیس مرکزی ملزم کو تحفظ دے رہی ہے: سینٹ کمیٹی
Jan 04, 2018