اوٹاوا (آئی این پی+ اے ایف پی) افغان طالبان کے ایک گروپ کی جانب سے 5 سال قید میں رہنے کے بعد آزاد ہونے والے کینیڈین شہری جوشوا بوئلے کو جنسی تشدد، غیر قانونی طور پر حراست میں رکھنے اور موت کی دھمکی دینے سمیت 15 الزامات میں گرفتار کرلیا گیا۔ جوشوا بوئلے کے وکیل اریک گرانجر کے مطابق عدالت نے مبینہ طور پر متاثر ہونے والوں کی شناخت کو روک دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے موکل بے گناہ تھے اور وہ کبھی بھی کسی قانونی مصیبت میں نہیں گھرے۔ بدھ کو اوٹاوا کی ایک عدالت میں جوشوا بوئلے کی پیشی کے دوران ان کے وکیل کا کہنا تھا کہ ہم ان پر لگائے گئے الزامات کے خلاف ثبوت حاصل کرنے اور ان کا تحفظ کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ بوئلے کی بیوی نے ان الزامات پر تبصرہ نہیں کیا، ان کا کہنا تھا کہ میں ان مخصوص الزامات پر بات نہیں کرسکتی لیکن میں یہ کہہ سکتی ہوں کہ یہ سب بالآخر وہ صدمہ ہے جو انہوں نے کئی برسوں تک برداشت کیا جس نے ان کی دماغی حالت پر اثر ڈالا۔ انہیں مدد حاصل ہو جائے گی۔ بوئلے کو 2012 ءمیں جنگ زدہ افغانستان میں دورے کے دوران طالبان کی جانب سے اغوا کرلیا گیا تھا، جنہیں بعد میں حقانی گروپ کے حوالے کر دیا تھا۔
گرفتار