حکمرانوں نے امریکہ کیلئے ملکی سالمیت، آزادی کی قربانی دی: مولانا سمیع الحق

Jan 04, 2018

نوشہرہ (صباح نیوز) جمعیت علماء اسلام کے امیر اور دفاع پاکستان کونسل کے چیئرمین مولانا سمیع الحق نے امریکی صدر ٹرمپ کے حالیہ انٹرویو پر شدید رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانی حکمرانوں نے امریکہ کی خاطر ملک کی سالمیت اور آزادی کی قربانی دی، پورے ملک کو بارود اور خون میں نہلا دیا، ملک کے امن و امان کو خود کش حملوں اور دھماکوں کی نذر کر دیا اور اپنے برادر اسلامی ملک افغانستان کے لاکھوں شہداء سے غداری کر کے ان کی آزادی کو دوبارہ غلامی میں تبدیل کرایا اور ان پر اپنے فراہم کردہ ہوائی اڈوں سے ستاون ہزار آٹھ سو حملے کرا دئیے اور ہر وہ کام کیا جس کا کوئی غیر ت مند آزاد ملک تصور بھی نہیں کر سکتا ہے، مولانا سمیع الحق یہاں کے پی کے جمعیت علماء اسلام کے صوبائی مجلس شوریٰ سے خطاب کر رہے تھے جو جامعہ تحفیظ القرآن پار ہوتی میں منعقد ہوا جس میں پورے صوبے سے بڑی تعداد میں اراکین اور علماء نے شرکت کی ،جس کی صدارت صوبائی امیر مولانا سید یوسف شاہ کررہے تھے، جمعیت علماء اسلام کے مرکزی ڈپٹی جنرل سیکرٹری نے شوریٰ کے اجلاس میں بطور خاص شرکت کی۔ مولانا سمیع الحق نے کہا کہ ہم نے خود اور پارٹی کے پلیٹ فارم سے روز اول سے اس پالیسی کی مخالفت کی اور حکمرانوں سے کہا کہ وہ امریکہ کی جنگ اپنے ملک میں نہ لڑیں یہ آگ نہ بجھ سکے گی۔ مولانا سمیع ا لحق نے کہاکہ حکومت کی آنکھیں اب بھی نہ کھلیں تو ہماری تباہی یقینی ہوگی، مولانا نے کہاکہ اس سب کچھ کے بعد پوری قوم نے یکجہتی کرکے اپنے بہادر افواج کے شانہ بشانہ کھڑے ہوکر اس صلیبی دہشت گردی کا مقابلہ کرنا ہوگا ،اجلاس میں جمعیۃ کے تنظیمی امور آنے والے انتخابات زیرغور لائے گئے، تحفظ ختم نبوت اور تحفظ بیت المقدس کے لئے دفاع پاکستان کونسل اور جمعیۃ علماء اسلام کے پلیٹ فارموں سے ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان کیا گیا۔ اجلاس میں جمعیت علماء اسلام ضلع شانگلہ کے تیرہ رکنی وفد مولانا فضل سبحان حقانی کی قیادت میں اجلاس میں بطور خاص شرکت کی، اور جمعیت علماء اسلام ف سے مستعفی ہونے کا اعلان کرکے قائد جمعیت کی موجودگی میں جمعیت علماء اسلام س میں شمولیت کا اعلان کیا۔ وفد میں طاہر خان ،مولانا حسن گل، بابا شمس الدین، شہزاد گل، مولانا اسلام الحق، یاسر خان، قاری عقل زمان، قاری عمرزادہ، قاری نذیر، معراج الدین درویش، محمد علی، قاری اکرام الحق اور فرقان علی شامل تھے۔ 

مزیدخبریں