لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے امریکی حواریوں اور کاسہ لیسوں کو اب خود فریبی سے نکل کر قوم کو امریکی غلامی کا درس دینے کی پالیسی ترک کردینی چاہیے۔ جماعت اسلامی اول روز سے قوم کو امریکی ایجنڈا سے آگاہ اور اس کی سازشوں سے ہوشیار کرتی رہی ہے مگر امریکہ کو ان داتا اور آقا قرار دینے اور واشنگٹن کو قبلہ سمجھنے والوں نے ہمیشہ قوم کو لوریاں دے کر سلانے کا رویہ اپنائے رکھا۔ ٹرمپ اور امریکی انتظامیہ کو اپنے رویے پر نظر ثانی کرتے ہوئے دوسرے ممالک پر قبضہ کرنے کی پالیسی ترک کردینی چاہیے۔ منصورہ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈنمارک کے شہر کوپن ہیگن میں پاکستانی کمیونٹی کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ سراج الحق نے کہا افغانستان میں امریکی فورسز کی موجودگی پورے خطے کے لیے بے چینی کا باعث اور عدم تحفظ کا احساس پیدا کررہی ہے۔ امریکہ کی طرف سے بھارت کی بالادستی کی کوششیں کامیاب نہیں ہوں گی۔ خطے میں امن کے قیام کے لیے ضروری ہے امریکہ اور نیٹو فورسز فوری طور پر افغانستان سے نکل جائیں افغان عوام کو اپنے فیصلے خود کرنے کا موقع دیا جائے۔ انہوں نے کہا بھارت کا افغانستان میں عمل دخل اور اسے خطے کا تھانیدار بنانے کی امریکی سازشیں علاقے کے امن کے لیے شدید خطرہ ہیں۔ ٹرمپ کی دھمکیوں سے پاکستان کو کوئی فرق نہیں پڑے گا۔ ٹرمپ یا امریکی انتظامیہ نے پاکستان کو امداد یا رقم دی ہے تو اس کا حساب مشرف یا ان کی ٹیم سے مانگا جائے امریکہ اپنے من پسند حکمرانوں کی بداعمالیوں کی ذمہ داری پاکستان کے عوام پر نہیں ڈال سکتا۔ انہوںنے کہا بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت بنانے کا اعلان‘ دوسرے ملکوں پر چڑھائی اور دھمکیاں ٹرمپ کا پاگل پن ہے جو خود امریکی عوام کے لیے نقصان دہ ہے۔ پاکستان کی حکومت کو امریکہ سے خوفزدہ ہونے کی ضرورت نہیں اور پوری جرأت کے ساتھ امریکہ پر دو ٹوک الفاظ میں واضح کر دیا جائے کہ ہم ایک آزاد اور خود مختار قوم ہیں اور چند ڈالرز کے عوض اپنی خود ی کو نیلام نہیں کر سکتے۔ حکمرانوں نے اب بھی ہوش کے ناخن نہ لیے اور امریکی غلامی کو ترک نہ کیا تو عوام ان کو مزید برداشت نہیں کریں گے۔