اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے وزیر آباد وزیر آباد کے علاقہ میں قتل کے مقدمے میں سزایافتہ ملزم کونو سال بعد ناکافی شواہد کی بنیاد پر بری کرنے کاحکم جاری کردیا ہے، عدالت نے قرار دیا کہ جرم ثابت کرنا استغاثہ کا کام ہوتا ہے جھوٹی گواہی پرملزم کو سزاء نہیں دی جاسکتی۔ یادرہے کہ اقبال مسیح پرالزام تھا کہ اس نے 2008 ء میں وزیرآباد کے علاقہ کرسچئن کالونی میںپروین بی بی نامی خاتون کو قتل کیا تھا ، ٹرائل کورٹ نے ملزم کوسزائے موت سنائی جوہائیکورٹ نے بھی برقراررکھی، سماعت کے دوران ملزم کے وکیل نے موقف اپنایا کہ ٹرائل کے دوران استغاثہ میرے موکل کیخلاف کوئی ٹھوس شواہد پیش نہیں کرسکا، گوالیوںکے بیانات میں بھی تضاد پایا جاتاہے، واقعہ کا کوئی چشم دید گواہ نہیں ہے، جس پر جسٹس آصف سعید کھوسہ نے کہاکہ ملزم پر جرم ثابت کرنا استغاثہ کا کام ہوتا ہے کیونکہ جھوٹی گواہی پر ملزم کو سزا نہیں دی جا سکتی۔
وزیر آباد قتل کیس میں سزا یافتہ ملزم 9 سال بعد ناکافی شواہد پر بری کرنے کا حکم
Jan 04, 2018