اسلام آباد (محمد نواز رضا/ وقائع نگار خصوصی) پاکستان مسلم لیگ (ن) محمد نوازشریف کی دورہ سعودی عرب کے بعد پنجاب ہاؤس میں ہونے والی پریس کانفرنس ان تمام قوتوں کے لئے ایک ’’سخت پیغام‘‘ ہے جو آئندہ انتخابات سے قبل مسلم لیگ (ن) کے حصے بخرے کرنا چاہتی ہیں۔ میاں نوازشریف جن کے بارے میں یہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ وہ آنے والے دنوں میں ریاستی اداروں کے بارے میں ’’خاموشی‘‘ اختیار کرلیں گے لیکن سعودی عرب کے دورے کے بعد ان کا لب و لہجہ ’’بدلا بدلا نظر آتا ہے۔ انہوں نے بیک وقت ’’سیاسی و غیرسیاسی‘‘ قوتوں کو مخاطب کیا ہے۔ ان کا طرز عمل جارحانہ تھا۔ ایسا دکھائی دیتا تھا میاں نوازشریف کے ’’گرد ’’عقاب صفت‘‘ رہنماؤں کا گھیرا تنگ ہو گیا ہے۔ بدھ کی دوپہر ہونے والی میاں نوازشریف کی پریس کانفرنس کے انعقاد میں اس لئے پون گھنٹے کی تاخیر ہوئی کیونکہ چودھری منیر احمد کی رہائش گاہ پر سینیٹر پرویز رشید اور وزیراعظم کے مشیر عرفان صدیقی مل کر میاں نوازشریف کی پریس کانفرنس کے نوٹس تیار کرتے رہے۔ میاں نوازشریف کی آمد سے قبل ہی پریس کانفرنس کی 3 نشستیں نوازشریف‘ راجہ محمد ظفر الحق اور پرویز رشید کے لئے مختص کر دی گئیں۔ نوازشریف نے حسب سابق پریس کانفرنس میں تحریر شدہ بیان پڑھا اور صحافیوں کے سوالات کے جواب دیئے بغیر ہی پریس کانفرنس ختم کر دی۔ میاں نوازشریف کی پنجاب ہاؤس آمد پر وزیراعظم نوازشریف کے نعرے لگائے جاتے رہے۔