پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس، الیکشن کمشن کی انتخابی حلقہ بندیاں مقررہ وقت میں مکمل کرنیکی یقین دہانی

Jan 04, 2018

اسلام آباد (آن لائن) قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے پارلیمانی امور کے اجلاس میں الیکشن کمیشن حکام نے یقین دہانی کرائی ہے کہ مشکلات کے باوجود انتخابی حلقہ بندیوں کو اپنے مقررہ ٹائم فریم میں مکمل کر لیا جائے گا۔ شماریات ڈویژن اور صوبائی حکومتوں سے حلقوں کے نقشہ جات اور آبادی کی تفصیلات 10جنوری تک طلب کی ہیں جبکہ 15جنوری سے قبل ہی چاروں صوبوں اور فا ٹا کیلئے حلقہ بندیوں کی کمیٹیاں تشکیل دے دی جائیں گی۔ قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرپرسن شذرا منصب علی خان کھرل کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا۔ اجلاس میںسیکرٹری پارلیمانی امور، ایڈیشنل سیکرٹری الیکشن کمیشن اور دیگر حکام نے شرکت کی۔ اس موقع پر الیکشن کمیشن کی جانب سے کمیٹی کو انتخابی حلقہ بندیوں پر بریفنگ دیتے ہوئے ایڈیشنل سیکرٹری ظفر اقبال حسین نے بتایا کہ مردم شماری کے بعد انتخابی حلقہ بندیوں کا از سرنو تعین الیکشن کمیشن کی آئینی ذمہ داری ہے اور اس پر عمل درآمد کا آغاز کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایانئی حلقہ بندیوں کے بعد پنجاب کی 7جنرل اور دو مخصوص نشستیں کم ہوجائیں گی جبکہ خیبر پی کے اسمبلی کی4جنرل نشستیں اور ایک مخصوص نشست، بلوچستان کی دو جنرل نشستیں اور ایک مخصوص نشست اور اسلام آباد میں ایک جنرل نشست کا اضافہ ہوجائیگا جبکہ فاٹا اور سندھ کی نشستوں میں کسی قسم کی کمی یا اضافہ نہیں ہوگا انہوں نے بتایاکہ نئی حلقہ بندیوں کے مطابق خیبر پی کے کی39جنرل جبکہ 9خواتین کی نشستیں پنجاب کی141جنرل نشستیں جبکہ 33 خواتین کی نشستیں، سندھ کی 61جنرل جبکہ14خواتین کی نشستیں، بلوچستان کی 16جنرل اور 4خواتین کی نشستیں، فاٹا کی 12جنرل نشستیںجبکہ وفاقی دارلحکومت کی 3جنرل نشستیں ہوجائیں گی نئی حلقہ بندیوں کیلئے خیبر پی کے کا ایک حلقہ 7لاکھ 82ہزار 650ووٹرز پنجاب کا ایک حلقہ 7لاکھ 80ہزار 230ووٹر ز ،سندھ کا ایک حلقہ7لاکھ 85ہزار17ووٹر، بلوچستان کا ایک حلقہ7لاکھ 71ہزار525ووٹر ،فاٹا کا ایک حلقہ4لاکھ 16ہزار 806ووٹرز اور وفاقی دارالحکومت کا ایک حلقہ 6لاکھ 68ہزار 857ووٹرز پر مشتمل ہوگا اور کسی بھی حلقے میں 50فیصد سے زائد ٹرن ائٓوٹ ہونے کی صورت میں نیا حلقہ دیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ الیکشن کمیشن چاروں صوبائی الیکشن کمشنر ز کے ساتھ مل کر حلقہ بندیاں کمیٹیاں تشکیل دے گا جبکہ ایک کمیٹی فاٹا اور وفاقی دارالحکومت کیلئے بنائی جائے گی یہ کمیٹیاں انتخابی حلقہ بندیوں کیلئے سفارشات تیار کرے گی اور یہ کمیٹیاں 15 جنوری سے قبل ہی تشکیل دے دی جائیں گی انہوں نے بتایاکہ انتخابی حلقہ بندیوں کیلئے الیکشن کمیشن نے ادارہ شماریات سے مردم شماری کا مکمل ڈیٹا، متعلقہ نقشہ جات، مردم شماری سرکلزاور مردم شماری بلاکس کی تفصیلات 10جنوری تک فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے اسی طرح چاروں صوبوں سے بھی اضلاع کے نقشے فراہم کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ کمیٹی کے رکن سردار عاشق گوپانگ نے کہاکہ الیکشن کمشن کی جانب سے انتہائی محدود وقت میں جو طریقہ کار اختیار کیا جارہا ہے لگتا ہے کہ یہ بروقت مکمل نہیں ہوسکے گا۔ 

مزیدخبریں