انتخابی اصلاحات ایکٹ، درخواستوں میں بنیادی حقوق کے نکات اٹھائے گئے: سپریم کورٹ

Jan 04, 2018

اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے انتخابی اصلاحات ایکٹ2017کے خلاف دائر آئینی درخواستوں پر تحریری حکم نامہ جاری کردیا ہے، حکم میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزاروں نے موقف اپنایا ہے کہ سپریم کورٹ نوازشریف کو نااہل قرار دے چکی ہے، اورآئین کے آرٹیکل 9 اور17 کے تحت نااہل شخص پارٹی سربراہ نہیں ہوسکتا کیونکہ کسی بھی سیاسی جماعت میں پارٹی سربراہ کا کردار بڑا اہم ہوتا ہے۔ حکم میں کہا گیا ہے کہ درخواست گزاروں کے مطابق ایکٹ کا سیکشن 203ایک شخص سے متعلق ہے، جوکہ غیرآئینی و غیرقانونی ہے، جس میں عدالت نے آئینی درخواستو ں کو قابل سماعت قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ درخواستوں میں عوامی دلچسپی، بنیادی حقوق کے قانونی نکات اٹھائے گئے ہیں اس لئے درخواستوں کو قابل سماعت قرار دیا جاتا ہے، عدالت نے قرار دیا ہے کہ درخواست گزاروں نے مذکورہ ایکٹ کے سیکشن 203 کو چیلنج کیا ہے، حکم نامہ میں کہا گیا ہے کہ اٹارنی جنرل قانونی و آئینی نکات پر عدالت کی معاونت کریں، انتخابی اصلاحات ایکٹ 2017 کیخلاف درخواستوں کی سماعت 23 جنوری کو ہوگی۔

مزیدخبریں