اسلام آباد (آن لائن)سینٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انڈسٹریز اینڈ پیداور نے سٹیل ملز ملازمین کی پنشن فنڈز میں ساڑھے سات ارب روپے7.52 ارب کی مالی بدعنوانی کا مقدمہ نیب کو بھیج دیا ہے اور چیئرمین نیب کو سفارش کی ہے کہ غریب ملازمین کے فنڈز کی ریکوری کو جلد یقینی بنایا جائے تاکہ انہیں گریجوایٹی فنڈ کے تحت بقایاجات جلد ادا ہوسکیں سیکرٹری وزارت پیداور نے کمیٹی کو بتایا کہ ملازمین کی پینشن فنڈز کا ناجائز استعمال کرنے والوں میں سٹیل ملز کا جیئرمین آفتاب مبین شیخ کے علاوہ دیگر ملزمان میں عبدالعزیز میمن محمد منصور شریف اعوان ،ثمین اصغر،ابصار نبی وغیرہ شامل تھے جنہوں نے 2009 میں سٹیل ملازمین کے پینشن فنڈز کا ناجائز استعمال کیا اور اپنی عیاشیوں پر ساڑھے سات ارب روپے خرچ کردیئے ‘قائمہ کمیٹی کا اجلاس سینیٹر ہدایت اللہ کی صدارت میں ہوا، اجلاس میں سینیٹر میاں عتیق، سینیٹر کلثوم پرویز، سینیٹر خالدہ پروین، سینیٹر نجم الحسن اور سینیٹر خانزادہ خان نے شرکت کی۔ قائمہ کمیٹی کو ایم ڈی یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن کے تمام معاملات پر مکمل بریفنگ دی اور بتایا کہ یہ ادارہ روزانہ 14ملین روپے کا خسارہ میں جارہا ہے،ملک بھر میں5327 یوٹیلٹی سٹورز ہیں جن میں 13451 ملازمین کام کرتے ہیں،یوٹیلٹی سٹورز کی گزشتہ سال سیل64ارب روپے تھی جس میں حکومت نے گزشتہ سال4ارب30کروڑ روپے کی سبسڈی دی تھی اور ہر سال حکومت کو1ارب 20کروڑ روپے سے زائد سیلز ٹیکس کی مد میں رقم دیتے ہیں،سیکرٹری نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت یوٹیلٹی سٹورز کو ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دے کیونکہ یہ ایک این جی اوز ادارہ ہے جو عوام کی فلاح وبہبود کے لئے قائم کیا گیا تھا۔سینیٹر میاں عتیق نے کہا کہ یوٹیلٹی سٹورز کو تباہ کرنے اور خسارے میں بدلنے والے افسران خود جہاز خرید رہے ہیں،یوٹیلٹی سٹورز کو جعلی چائے کی پتی فروخت کرنے والے شیخ کاروباری شخص کے علاوہ کرپٹ مافیا نے اس ادارہ کو تباہ کردیا ہے اور اب امریکہ کی شہریت حاصل کرچکے ہیں۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ یوٹیلٹی سٹورز کارپوریشن میں کرپشن بھی زوروں پر ہے کرپشن کے126مقدمات نیب،ایف آئی اے اور عدالتوں میں زیر سماعت ہیں۔