لاہور/ اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ بی بی سی اردو ڈاٹ کام ) وزیردفاع خرم دستگیر نے کہا ہے ملک میں جماعۃ الدعوۃ کے خلاف حالیہ کارروائیوں کا تعلق امریکہ سے نہیں بلکہ یہ آپریشن ردالفساد کا حصہ ہے۔ انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہا اگرچہ بین الاقوامی سطح پر کئی تنظیموں پر پابندی عائد کی گئی ہے لیکن اس حوالے سے پاکستان سوچ سمجھ کر اقدامات کررہا ہے۔ ایسا نہیں ہم بندوقیں لے کر اپنے ہی ملک پر چڑھ دوڑیں گے بلکہ وہ وقت گزر گیا، اب ہم نپے تلے اور سوچ سمجھ کر فیصلہ کریں گے۔ انہوں نے کہا جماعۃ الدعوۃ کے خلاف کارروائی سوچ سمجھ کر کی جارہی ہے تاکہ پاکستان کا مستقبل محفوظ ہوسکے اور آئندہ دہشت گرد کسی سکول میں بچوں کو گولیاں نہ مارسکیں۔ جماعۃ الدعوۃ کے سربراہ حافظ سعید نے کہا ہے ان کی جماعت کے خلاف حالیہ کارروائیاں امریکہ اور انڈیا کے دباؤ پر کی جا رہی ہیں۔ بی بی سی اردو نے وزیرِ دفاع کے اس بیان کے بارے پوچھا جماعۃ الدعوۃ کے خلاف حالیہ کارروائیاں آپریشن ردالفساد کا حصہ ہیں لیکن آپریشن ردالفساد تو دہشتگردوں کے خلاف ہے تو کیا حکومت نے جماعۃ الدعوۃ کو دہشتگرد تنظیم قرار دے دیا ہے، جس پر حافظ سعید نے کہا ان کے پاس تو ایسا کوئی نوٹس نہیں آیا اور نہ ہی اس کی کوئی بنیاد ہے۔ انہوں نے کہا 'یہ امریکی دباؤ ہے اور ساتھ ہی یہ ساری باتیں انڈیا کی طرف سے کی جا رہی ہیں اور وزیرِ دفاع انہی کی زبان بول رہے ہیں۔'انہوں نے کہا وہ عدالتوں سے ہمیشہ سرخرو نکلے ہیں لیکن کچھ سیاسی لوگ ان کے خلاف مہم چلا رہے ہیں اور کسی اور کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں۔ حافظ سعید سے جب کچھ عرصے قبل آنے والی ان خبروں کے بارے میں پوچھا گیا امریکہ انہیں ڈرون حملے کا نشانہ بنانا چاہتا ہے تو انہوں نے اس کی تردید کی اور کہا جماعۃ الدعوۃ کے حقانی نیٹ ورک کے ساتھ کوئی روابط نہیں۔ جماعۃ الدعوۃ کا افغانستان کے حالات سے کوئی تعلق نہیں البتہ وہ یہ ضرور کہتے رہے ہیں کہ امریکہ کو افغانستان سے نکل جانا چاہیے۔'میں اس کی وجہ یہ سمجھتا ہوں امریکہ کو حقانی نیٹ ورک سے مسئلہ ہے اور انڈیا کو جماعۃ الدعوۃ سے اور یہ دونوں ملک جب آپس میں ملتے ہیں تو دونوں کو گڈ مڈ کر دیتے ہیں۔'حافظ سعید نے کہا اس دور میں جنگیں مسائل کا حل نہیں اور انڈیا اور پاکستان کے درمیان تعلقات کو درست ہونا چاہیے لیکن جو بنیادی مسئلہ ہے یعنی مسئلہ کشمیر اسے حل ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا ان کی یہی بات برداشت نہیں کی جا رہی۔ جماعۃ الدعوۃ پاکستان کے ترجمان یحییٰ مجاہد نے وزیر دفاع خرم دستگیر کے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے بعض وزرا ملک میں ڈونلڈ ٹرمپ اور نریندر مودی کی زبان بول رہے ہیں۔ آپریشن ردالفساد کی حمایت سب سے پہلے جماعۃ الدعوۃ نے کی۔ خرم دستگیر کی طرف سے جماعۃالدعوۃ کیخلاف گمراہ کن بیان بازی پر قانونی چارہ جوئی کریں گے۔ اپنے بیان میں انہوںنے کہا ساری دنیا جانتی ہے جماعۃ الدعوۃ اور فلاح انسانیت فائونڈیشن کیخلاف اقدامات کس کے کہنے پر اٹھائے جا رہے ہیں؟ سانحہ پشاور جیسی دہشت گردی کی وارداتوں میں انڈیا کے ملوث ہونے اور کلبھوشن کی دہشت گردی کا نام لینے سے حکمرانوں کو شرم آتی ہے اور پاکستان کے دفاع کیلئے بھرپور کردار ادا کرنے والوں کیخلاف مذموم پروپیگنڈا کر کے بیرونی آقائوں کو خوش کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ ترجمان نے کہا موجودہ حکمران ملکی سلامتی کیلئے سکیورٹی رسک بن چکے ہیں۔ نیوز لیکس جیسی سازشوں کے ذریعہ ملکی سلامتی سے متعلقہ اداروں کو بدنام کرنے کی کوششیں کرنے والوں نے ذلت و رسوائی کے باوجود اپنی غلطیوں سے کوئی سبق نہیں سیکھا ۔ اس وقت بھی جب امریکہ کھلی دھمکیاں دے رہا اور پاکستان کیخلاف کاروائی کیلئے انڈیا کو شہ دی جارہی ہے پاکستانی حکمران بھارت و امریکہ کی کاسہ لیسی میں مصروف ہیں اور بیرونی ایجنڈے کو آگے بڑھاتے ہوئے ملک میں اتحاد و یکجہتی کا ماحول برباد کرنے کی مذموم سازشیں کی جارہی ہیں۔ ترجمان نے کہا سانحہ پشاور کے دوران جماعۃالدعوۃ اور ایف آئی ایف کے رضاکار برستی گولیوں میں زخمیوںکو ہسپتالوں تک پہنچاتے اور خون کے عطیات دیتے رہے۔ ہم ملک بھر میں سینکڑوں سکول چلا رہے ہیں۔ بھارت و امریکہ کی خوشنودی کیلئے رفاہی و فلاحی سرگرمیوں میں رکاوٹیں ڈالنے اورجھوٹے و بے بنیاد پروپیگنڈہ کی پوری قوم شدید مذمت کرتی ہے۔ مزید برآں اسلام آباد میں جماعت الدعوۃ کی فلاحی تنظیم فلاح انسانیت فاؤنڈیشن (ایف آئی ایف) کے خلاف دفعہ 144 کی خلاف ورزی پر پولیس نے مقدمہ درج کر لیا۔ فلاحی تنظیم کے خلاف مقدمہ تھانہ کورال میں چندہ اکٹھا کرنے کے لئے بینرز لگانے پر درج کیا گیا، جس میں بتایا گیا فلاح انسانیت فاؤنڈیشن نے غوری ٹاؤن میں ایک مسجد کے باہر بینر آویزاں کیا تھا۔