لاہور(پ ر) صوبائی وزیر محنت و انسانی وسائل انصرمجید خان کی زیر صدارت پنجاب ایمپلائز سوشل سکیورٹی انسٹی ٹیوشن کی گورننگ باڈی کا 139واں اجلاس PESSI ہیڈکوارٹر میں منعقد ہوا۔اجلاس میں ایڈیشنل سیکرٹری لیبر پنجاب ، کمشنر پنجاب ایمپلائز سوشل سکیورٹی انسٹی ٹیوشن ثاقب منان، فنانس، انڈسٹریز، سپیشلائزڈ ہلتھ کیئر، میڈیکل ایڈوائزر، پنجاب ورکرز فاﺅنڈیشن، پاکستان ٹریڈ یونین فاﺅنڈیشن و گورننگ باڈی کے دیگر اہم ممبران نے شرکت کی۔اجلاس میں اہم ترین فیصلے کئے گئے۔اجلاس میں صوبائی وزیر محنت و انسانی وسائل انصر مجید خان نے ہدایت کی کہ تمام سوشل سکیورٹی ہسپتالوں، ڈائریکٹوریٹس اور دفاتر میں بائیومیٹرک سسٹم کو یقینی بنایا جائے۔تمام سوشل سکیورٹی ہسپتالوں میں مریضوں کی سہولت کی خاطر موجود طبی سہولیات کو وسیع پیمانے پر فوری طور پر مہیا کرنے کے اقدامات اٹھائے جائیں۔سوشل سکیورٹی ہسپتالوں میں انٹرن شپ پر فرائض سرانجام دینے والے ملازمین کام جاری رکھیں۔اجلاس میں سوشل سکیورٹی ہسپتالوں میں انسٹی ٹیوشنل پرائیویٹ پریکٹس کے حوالے سے معاملہ زیر بحث لایا گیا۔انٹرنیز کو انٹرن شپ کا طے شدہ دورانیہ پورا کرنے پر سرٹیفکیٹ جاری کیا جائے گا۔اجلاس میں خالی اسامیوں پر نئی بھرتی کرنے کے حوالے سے بھی غور کیا گیا۔ صوبائی وزیر محنت و انسانی وسائل انصر مجید خان نے اس موقع پر مزید کہا کہ رحمت اللعالمین انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کو پوسٹ گریجوایٹ ٹیچنگ ہسپتال کا درجہ دینے پر جلد فیصلہ کیا جائے گا۔ تمام سوشل سکیورٹی ہسپتالوں میں اچانک دورہ کر کے مریضوں کو فراہم کی جانے والی طبی سہولیات کا خود جائزہ لوں گا۔
پنجاب ایمپلائز سوشل سکیورٹی ڈائریکٹوریٹس کے قیام سے استعداد کار میں اضافہ ہو گا۔ایڈیشنل سیکرٹری لیبر اور کمشنر پنجاب ایمپلائز سوشل سکیورٹی انسٹی ٹیوشن نے صوبائی وزیر انصر مجید خان کو میٹنگ ایجنڈا پر بریفنگ دی۔