مقبوضہ کشمیر : بھارتی فوج کی جارحیت چار نوجوان شہید‘ مظاہرین پر فائرنگ سے متعدد زخمی

Jan 04, 2019

سری نگر( نو ائے وقت رپورٹ +کے پی آئی) بھارتی فوج نے جنوبی کشمیر کے ترال قصبے میں جمعرات کو رےاستی دہشت گردی کی کارروائی میں 4 کشمیری نوجوان شہید کردےے جبکہ کئی زخمی ہو گئے ہیں۔ قابض فوج نے ضلع پلواما کے علاقے ترال میں نہام نہاد آپریشن کے دوران فائرنگ کر کے چار نوجوانوں کو شہید کر دیا۔بے گناہ کشمیریوں کی شہادت پر گلشن پورا اور بٹگند کے علاقوں میں شہری گھروں سے باہر نکل آئے، بھارتی قابض فوج اور بھارت کے خلاف نعرے لگائے اور احتجاج کیا۔بھارتی فوج نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے فائرنگ کی جب کہ پیلٹس اور آنسو گیس کا بھی بے دریغ استعمال کیا گیا جس کی وجہ سے متعدد کشمیری زخمی ہو گئے جن میں سے چھ کی حالت تشویشناک ہے۔ بھارتی قابض انتظامیہ کی جانب سے ترال، اونتی پورا اور پامور میں انٹرنیٹ سروس معطل کر دی گئی ہے۔ بھارتی فورسز نے جنوبی کشمیر کے اننت ناگ علاقے کو محاصرے میں لے گھر گھر تلاشی لی ہے۔ جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے شانگس علاقے کو فوج کی ایک بھاری جمعیت نے محاصرے میں لے لیا۔ فورسزنے کھیت کے کنارے ایک کمین گاہ کو تباہ کر دیا۔ دریں اثنامقبوضہ کشمیر میں جامع مسجد سری نگر کی بے حرمتی کےخلاف آج جمعہ کو یوم القدس منایا جائے گا۔ مختلف مذہبی اور حریت پسند جماعتیں واقعے کےخلاف مشترکہ طور پر آواز اٹھائیں گی۔ حریت قیادت سید علی گیلانی، میرواعظ ڈاکٹر محمد عمر فاروق اور محمد یسین ملک نے یوم تقدس منانے اورجامع مسجد سرینگر میں نماز جمعہ ادا کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اس موقع پر کل جماعتی حریت کانفرنس”ع“ کے چیئرمین میرواعظ عمر فاروق نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر کی بنیادی نوعیت کو تبدیل کرنے کی کوئی بھی کوشش شہداءکی قربانیوں اور کشمیری عوام کی اجتماعی کوششوں کے ساتھ بدترین بدسلوکی ہو گی ۔ عوامی ایکشن کمیٹی کی خصوصی اجلاس کے دوران میرواعظ عمر فاروق نے تاریخی جامع مسجد کے تقدس کو برقرار رکھنے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ جامع مسجد کی بیحرمتی میں ملوث نقاب پوش نوجوا نوں کو جلد ہی منظر عام پر لایا جائے گا اور اس سلسلے میں تحقیقات باریک بینی سے جاری ہیں۔ انہوں نے آج جمعتہ المبارک کو یوم القدس کے طور پر منانے کے موقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ مختلف مذہبی اور حریت نواز جماعتیں جامع مسجد کے حالیہ واقعے کے خلاف مشترکہ آواز اٹھائیں گی اور واضح طورپر یہ پیغام دیں گی کہ ایسے شرمناک واقعات کے خلاف سختی سے نمٹا جائے گا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس ع کے چیرمین سید علی گیلانی نے شملہ میں کشمیریوں کو زدوکوب کرنے اور اُن کی دکانوں کی لوٹ کے واقعات پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم عرصہ دراز سے یہ بات کہہ رہے ہیں کہ کشمیری نہ اپنے گھروں میں اور ناہی گھر سے باہر کہیں محفوظ ہیں۔ حریت چیرمین نے کہا کہ ہمارے وسائل پر قبضہ کرکے، ریاست میں قتل وغارت گری، سیاسی غیر یقینیت اور افراتفری کا ماحول پیداکرکے لوگوں کو نہ یہاں چین سے رہنے دیا جاتا ہے اور ناہی یہاں سے باہر کسی جگہ انہیں اطمینان کا سانس لینے کی آزادی ہے۔ جموں وکشمیرلبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے کہا ہے کہ بشیر کشمیری نامی نوجوان کو کالے قانون پی ایس اے کے تحت کورٹ بلوال جیل کر دیا گےا ۔ بشیر کشمیری کا واحد گناہ یہ ہے کہ وہ ایک مستعد سیاسی رکن ہے جو صرف اور صرف پرامن کاوشوں میں ہی یقین رکھتا ہے۔ یاسین ملک نے کہا کہ عالمی انسانی حقوق کے اداروںاور عالمی برادری کو کشمیریوں پر ڈھائے جانے والے مظالم اور بھارت کے غیر جمہوری اور غیر انسانی رویے کا نوٹس لینا چاہئے اور کشمیریوں کو اس بھارتی جبر سے بچانے کی سعی کرنی چاہئے۔ ریاست جموں وکشمیر کے دونوں اطراف سمیت دنیا بھر میں بسنے والے کشمیری عوام کل 5جنوری کویوم حق خودارادیت منائےں گے۔5جنوری 1949 کو اقوام متحدہ نے بھارت کی دستاویزات اور خواہشات پر کشمیریوں کے ساتھ استصواب رائے کے ذریعے حق خودارادیت دینے کا وعدہ کیا تھا ۔نصف صدی گزرنے کے بوجود کشمیری عوام سے کیا گےا وعدہ پورا نہیں کیا گےا۔ یوم حق خودارادیت کے موقع پرریاست جموں وکشمیر کے دونوں جلسے جلوس، ریلیاں، دھرنے اوراحتجاجی مظاہرے کیے جائیںگے تاکہ عالمی برادری کو اپنا وعدہ ےاد دلا سکیں دریں اثنا آزاد کشمیر کے وزیر اعظم راجہ محمد فاروق حیدرخان نے آج 4 جنوری کو بھارتی افواج کی جارحیت کا شکار ہونے والے بچوں کا دن منانے کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک آزادی کشمیر میں ان بچوں کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کےلئے حکومت آزادکشمیر آج 4 جنوری کو بھارتی افواج کی جارحیت کا شکار ہونے والے بچوں کے دن کے طور پر منائےگی۔ اس سال ہونے والی شجرکاری کو بھی ان بچوں سے منسوب کیا گیا ہے ،ریاست جموں وکشمیر کے تمام شہری خواہ وہ کسی بھی پیشے سے وابستہ ہوں ہندوستانی مظالم کو دنیا بھرمیں انٹرنیٹ بالخصوص سوشل میڈیا کے ذریعے بے نقاب کرنے میں اپنا حصہ ڈالیں۔ بھارتی حکومت نے پارلیمنٹ کو بتاےا ہے کہ سال 2018 کے دوران ماہ جون سے دسمبر تک بھارتی فورسز نے جموں وکشمیر میں 140 عسکرےت پسندون کو ماردیا ہے اس دوران 426سنگباری کے واقعات پیش آئے سال 2018 کے دوران 34شہری جاں بحق ہو گئے ہیں۔ راجیہ سبھا میں ممبروں کی جانب سے پوچھے گئے سوال کے تحریری جواب میں بھارتی وزیر مملکت برائے داخلہ ہنس راج آہر نے کہاکہ جموں کشمیر میں اس عرصہ کے دوران 119پر تشدد واقعات بھی پیش آئے۔ کشمیر اور ملک کے دوسرے حصوں میں مسلح تصادم آرائیوں میں سال 2016 کے دوران 171 فورسز اہلکار ہلاک ہوئے۔ قابض بھارتی افواج نے مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم کا سلسلہ جاری رکھتے ہوئے گزشتہ سال 2018 میں 450 نہتے اور بے گناہ کشمیریوں کو شہید کیا۔ شہدا میں معصوم و کمسن بچے بھی شامل ہیں۔ نجی ٹی وی کے مطابق انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال 115 عام شہریوں کو شہید اور 60 افراد کو کالے قوانین کے تحت انکانٹر کا سہارا لے کر جام شہادت پینے پہ مجبور کیا گیا۔ جب مظلوم کشمیریوں نے دنیا کی توجہ مبذول کرانے کے لیے پوری دنیا کی طرح مظاہروں کا سہارا لیا تو ان کے دوران بھی 27 بے گناہوں کو شہید کردیا گیا۔انٹرنیشنل فورم فار جسٹس اینڈ ہیومن رائٹس کی رپورٹ کے تحت مجموعی طور پر 120 سے زائد گھروں کو مکمل طور پر تباہ کیا گیا۔ مقبوضہ کشمیر میں آتشزدگی کے واقعات میں 8رہائشی مکانات خاکستر ہو گئے ،جن میں رہائش پذیر کنبے سخت سردی میں کھلے آسمان کے تلے آگئے۔

مقبوضہ کشمیر

مزیدخبریں