پاکستان‘ ترکی تجارتی حجم بڑھانے کی ضرورت ہے‘ گورننس کی بہتری پر توجہ دے رہے ہیں : عمران خان

Jan 04, 2019

انقرہ (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) وزیراعظم عمران خان نے انقرہ میں ترک تاجروں اور صنعت کاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اور ترکی کی دوطرفہ تجارت کا فروغ ضروری ہے۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم بڑھانے کی ضرورت ہے۔ پاکستان میں سی پیک سے زبردست تجارتی سرگرمیاں شرورع ہوں گی۔ غیرملکی سرمایہ کاروں کیلئے کاروبار آسان بنا رہے ہیں۔ پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے بہترین مواقع ہیں۔ پاکستان معدنی وسائل سے مالا مال ملک ہے، سرمایہ کاروں کو تمام سہولیات دیں گے۔ پاکستان کی آبادی میں 12 کروڑ نوجوان ہیں، تیل و گیس اور معدنیات کے شعبوں میں مواقع تلاش کرنا ضروری ہیں۔ پاکستان میں سیاحت کے شعبے میں بے پناہ مواقع ہیں۔ ملک میں سیاحت کے فروغ پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ دنیا کی بلند ترین چوٹیوں میں سے نصف پاکستان میں ہیں۔ پاکستان میں آئندہ 5 سال میں 50 لاکھ گھر تعمیر کئے جائیں گے۔ ملک میں گورننس کی بہتری پر بھرپور توجہ دے رہے ہیں۔ پاکستان میں سرمایہ کاروں کو ساری سہولیات دیں گے۔ سرمایہ کاری کے ذریعے ہی بیروزگاری میں کمی آئے گی، سرمایہ کاری کیلئے ماحول سازگار بنا رہے ہیں۔ چین کی مدد سے اقتصادی زون قائم کررہے ہیں۔ قبل ازیں دو روزہ دورے پر ترکی آمد کے بعد وزیراعظم نے قونیہ میں مولانا جلال الدین رومی کے مزار پر حاضری دی۔ وزیراعظم نے کہا ترکی کے ساتھ ہمارے تاریخی تہذیبی اور ثقافتی تعلقات صدیوں پر محیط ہیں۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ ہم ترکی کے ساتھ اپنے مثالی برادرانہ تعلقات پر فخر کرتے ہیں، اس تعلق کو نئی بلندیوں تک لے جانے کےلئے کوششیں کی جا رہی ہیں، پاکستان کی عوام قونیہ کے لوگوں سے گہری محبت کرتے ہیں اور مولانا جلال الدین رومی کی بہت تعظیم کرتے ہیں، مولانا رومی کے روحانی پیغامات نے تمام مذاہب اور ہر شعبہ زندگی کے افراد کو انسانیت میں متحد کرنے میں کردار ادا کیا، پاکستان کے قومی شاعر علامہ محمد اقبال بھی مولانا جلال الدین رومی کے روحانی شاگرد تھے، ان کا فلسفہ بھی رومی کے محبت اور خودانفرادی کے پیغامات سے متاثر ہے۔ وہ ترک صدر رجب طیب اردگان کی دعوت پر 3سے 4جنوری تک ترکی کا دورہ کر رہے ہیں۔ اس موقع پر وزیراعظم نے قونیہ کے گورنر سے مختصر ملاقات کی۔ مولانا جلال الدین رومی قبرستان میں قائم علامہ محمد اقبال کی علامتی قبر پر بھی حاضری دی۔ اس موقع پر عمران خان وہاں پر موجود لوگوں میں گھل مل گئے۔ ترک وزیر تجارت سے ملاقات میں عمران خان نے دوطرفہ تجارت کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔ آج جمعہ کو وزیراعظم کاروباری سرگرمیوں کے حوالے سے اجلاس میں شریک ہوں گے، پاکستان میں دلچسپی کے خواہشمند ترکش سرمایہ کاروں سے بھی ملاقات کریں گے۔ وزیراعظم اتاترک میوزیم کا دورہ بھی کریں گے اور ترک صدرطیب اردگان سے ون آن ون ملاقات بھی ہوگی، ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس اور عشائیہ بھی دیا جائے گا۔ علاوہ ازیں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے ترکی کے دورے کا مقصد ترکی کے ساتھ طویل المدتی دو طرفہ دوستی کو تذویراتی اقتصادی شراکت داری میں تبدیل کرنے کےلئے طریقے تلاش کرنے ہیں۔ بات چیت کے دوران دو طرفہ تعاون کو فروغ دینے کے لئے مواقع اور علاقائی معاملات پر ہم آہنگی پیدا کرنے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا جائے گا۔افغان معاملے پر بات چیت کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیرخارجہ نے کہا کہ ترکی نے افغانستان کے امن اور مصالحت کے عمل میں اہم کردار ادا کیا ہے اور وہ اس معاملہ پر پاکستان کے موقف کی تائید کرتا ہے۔ ترکی اور آذربائیجان کے وزرا خارجہ اس ماہ پاکستان کا دورہ کررہے ہیں جس کا مقصد افغان امن کے خصوصی حوالے سے علاقائی صورتحال پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔ ترکی پاکستان کا بہت قریبی ساتھی اور پر اعتماد دوست ہے ¾خطے کی صورتحال پر ترکی کی قیادت کو اعتماد میں لیں گے ¾ تجارت سرمایہ کاری اور معیشت کے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال ہوگا۔ بہترین سیاسی رفاقت اور دوستی کو سٹریٹجک اقتصادی شراکت داری میں بدلنا چاہتے ہیں۔ ترکی کے صدر سے دوطرفہ معاملات پر گفتگو ہو گی۔ ترکی نے ہمیشہ سہ فریقی مذاکرات میں پاکستان کی حمایت کی ہے۔
شاہ محمود

مزیدخبریں