اسلام آباد (اے پی پی) گذشتہ مالی سال2017-18ء کے دوران فیڈرل بورڈ آف ریونیو( ایف بی آر) نے براہ راست ٹیکسز کی مد میں1537 ارب روپے کے ٹیکسز وصول کئے ہیں۔ عالمی بینک کے اعدادوشمارکے مطابق گذشتہ مالی سال کے دوران براہ راست ٹیکسز کے تحت سب سے زائد وصولیاں ود ہولڈنگ ٹیکس کی مد میں کی گئی ہیں جو دوران سال1055ارب روپے رہی ہیں۔ اسی طرح ایڈوانس ٹیکسز کی مد میں336 ارب روپے جبکہ کولیکشن آن ڈیمانڈ کے تحت104 ارب روپے کے براہ راست ٹیکس وصول کئے گئے تھے۔ رپورٹ کے مطابق دوران سال ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوںسے براہ راست ٹیکسز کی مد میں42 ارب روپے کے ٹیکسز وصول کئے گئے ہیں۔گذشتہ مالی سال2018ء کے دوران ود ہولڈنگ ٹیکس کی مد میں1055 ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں کی گئی ہیں۔ عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق گذشتہ مالی سال میں ود ہولڈنگ ٹیکس کی مد میں سب سے زیادہ وصولیاں ٹھیکوں کی مد میں حاصل ہوئیں جو283 ارب روپے رہی ہیں۔اسی طرح درآمدات پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی مد میں219 ارب روپے وصول کئے گئے ۔ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ود ہولڈنگ ٹیکس ادا کرنے والا تیسرا بڑا طبقہ تنخواہ دار افراد ہیں جن سے گذشتہ مالی سال کے دوران133 ارب روپے کی ٹیکس وصولیاں کی گئی ہیں جبکہ ڈیوڈنڈز پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی وصولی58 ارب روپے ریکارڈ کی گئی ۔ اسی طرح ٹیلی فونز کے استعمال پر47 ارب روپے، بینک انٹریسٹ پر46 ارب روپے، بینکوں سے رقوم نکلوانے پر34 ارب روپے کا ود ہولڈنگ ٹیکس اکٹھا کیا گیا۔ عالمی بینک کی رپورٹ کے مطابق بجلی کے صارفین سے ود ہولڈنگ ٹیکس کے دوران سال وصولی بھی34 ارب روپے، برآمدات پر28 ارب روپے، تکنیکی فیسز کی مد میں26 ارب روپے جبکہ ود ہولڈنگ ٹیکس کی مد میں دیگر متفرق وصولیاں147 ارب روپے رہی ہیں۔ اس طرح گذشتہ مالی سال کے دوران حکومت پاکستان کو ود ہولڈنگ ٹیکس کی مد میں مجموعی طور پر1055 ارب روپے کی وصولیاں کی گئی ہیں۔