2019امیوزمنٹ انڈسٹری کیلئے کامیاب سال رہا

Jan 04, 2020

کراچی (کامرس رپورٹر) پاکستان میں امیوزمنٹ انڈسٹری کے لئے 2019 ء ایک کامیاب سال رہا کیونکہ گزشتہ سال انڈور اور دیگر تفریحی سرگرمیوں میں عوام نے زیادہ حصہ لیا۔ 20 ارب روپے سالانہ کاروبار کی حامل یہ صنعت ہزاروں افراد کو روزگار مہیا کررہی ہے جبکہ جی ڈی پی، روزگار اور ہماری سیاحتی صنعت کی ترقی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ تفریحی صنعت کے عروج سے ملک میں سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے۔اے اے جوائے لینڈ پرائیویٹ لمیٹڈکے سی او او، انعام اللہ عبد اللہ نے کہا کہ جنوب مشرقی ایشیاء میں تفریحی صنعت کو جدید بنانے میں اہم کردار ادا کرنے میں شامل اے اے جوائے لینڈ، پاکستان کے مختلف شہروں میں تفریحی پارکس اور کلب چلا رہی ہے جن میں الہ دین پارک کراچی، پویلین اینڈ کلب کراچی، سپر اسپیس کراچی اور حیدرآباد اور جوائے لینڈ پارک لاہور اور اسلام آباد شامل ہیں۔ جو گزشتہ ڈھائی دہائیوں سے زیادہ عرصہ سے خدمات فراہم کررہی ہے۔ ہم معاشرے کے ہر طبقے کے لیے نہایت مناسب باکفایت اخراجات میں اعلیٰ معیاری اور جدید تفریحی سہولتیں اور جھولے وغیرہ و دیگر سرگرمیاں فراہم کررہے ہیں۔ ہم نے گزشتہ سال 2019ء میںتقریباً 70 لاکھ لوگوں کو تفریحی اور کھیلوں کی سرگرمیوں کے ذریعے خدمات فراہم کی ہیں۔ اس وقت ہمارے ادارے سے بالواسطہ اور بلاواسطہ 4 ہزار افراد کا روزگار منسلک ہے۔ گزشتہ سال ہم نے ’’کیئر فار جوائے‘‘ اور ’’خوشیاں سب کے لیے‘‘ کے تحت خوشیاں فراہم کیں۔ ہم نے تقریباً 5 ہزار درختوں کی شجر کاری ’’گو گرین پاکستان‘‘ کے لیے انجام دی۔ اسی طرح تقریباً 10 ہزار پودے عوام اور مختلف اداروں کو فراہم کئے گئے تاکہ وہ بھی قدرتی ماحول کے تحفظ میں اپنا کردار ادا کرسکیں اور اس اہم مقصد کو مزید آگے بڑھایا جاسکے۔ ہم نے غریب اور پسماندہ بچوں میں خوشیاں بانٹنے کے لیے تقریباً 2 ہزار بچوں کو مفت الہ دین پارک میں تفریحی سہولتوں اور جھولوں وغیرہ سے تفریح فراہم کی یہ بچے مختلف فلاحی اداروں سے خصوصی طور پر الہ دین پارک آئے تھے۔ اسی طرح سپر اسپیس کراچی میں دارالسکون سے معذور خصوصی بچوں کو تفریح فراہم کی گئی، ان تمام خصوصی دنوں کا مقصد معاشرے کے ہر فرد کو خوشیوں میں شریک کرنا اور انہیں تفریح فراہم کرنا تھا۔ ہم 2020ء میں بھی اس عزم کے ساتھ عوام میں خوشیاں بانٹنے کے لیے کوشاں ہیں اور لاکھوں لوگوں کو تفریح فراہم کرنے کے ساتھ ہزاروں لوگوں کو روزگار کی فراہمی کا ذریعہ بننے کے لیے بھی کمربستہ ہیں۔

مزیدخبریں