جرمنی کے شہر کریفلیڈ کے چڑیا گھر میں لگنے والی آگ کی ذمہ داری 60 سالہ خاتون اور ان کی دو بیٹیوں نے قبول کرلی۔
سال نو کے موقع پر کریفلیڈ کے چڑیا گھر میں بندروں کے پنجروں میں آتشزدگی کے باعث 30 جانور ہلاک ہوئے تھے جن میں چمپینزی اور گوریلے بھی شامل ہیں۔
اس حصے میں بندروں کے علاوہ دیگر جانور بھی رکھے گئے تھے جبکہ اس کے ساتھ والے حصے میں رکھے گئے گوریلوں کو ریسکیو اداروں نے جلنے سے بچالیا تھا۔
پولیس کے مطابق جائے وقوع پر اسکائی لالٹین کی موجودگی پائی گئی تھی جس کے بعد امکان ظاہر کیا گیا تھا کہ آتشزدگی کی وجہ یہی لالٹین ہیں۔
پولیس کے مطابق واقعے کی ذمہ دارخاتون اور 2بیٹیوں نے خود کوپولیس کے حوالے کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق خواتین نے واقعے کی خبر ریڈیو پر سننے کے بعد خود کو پولیس کے حوالے کیا جن سے قندیلیں جلانے کی پوچھ گچھ کی جائے گی۔
کریفلیڈ پولیس کے تفتیشی افسر گرڈ ہوپ مین کے مطابق خواتین نے اسکائی لالٹین آن لائن آرڈر کرکے منگوائی تھیں، وہ ان پر پابندی سے ناواقف تھیں اور واقعے پر بے حد معذرت خواہ ہیں۔
تفتیشی افسر نے خواتین کی جانب سے خود کو پولیس کے حوالے کرنے کے اقدام کو جرات مندانہ قرار دیا۔
پولیس کی جانب سے غفلت برتنے پر تفتیش کی جائے گی، اگر خواتین پر غفلت برتنے کا مقدمہ ثابت ہوگیا تو انہیں جرمانہ یا 5 سال قید کی سزا کا امکان ہے۔