یونیورسٹی سینٹ کیلئے نامزدگیاں دو ہفتوں میں ہو جائیگی ،ڈاکٹرمحمد مختار

اسلام آباد(چوہددری شاہد اجمل)فنی تعلیم کی فراہمی کیلئے قائم ملک کی پہلی ، نیشنل سکلز یونیورسٹی کے پہلے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد مختار نے کہا ہے کہ یونیورسٹی سینٹ کے لئے نامزدگیاں دو ہفتوں میں ہو جائیگی ،مارچ2020 میں ڈپلومہ ،سرٹیفکیٹ کورسز اور ستمبر میں بی ایس لیول کے پانچ پروگرامز شروع کیے جائیں گے ، لوکل انڈسٹری کے ساتھ مسلم ممالک کی انڈسٹری تک سکللڈ پاکستانی نوجوانوں کو پہنچنا ہدف ہے ،آرٹیفیشل انٹیلی جنس پروگرام کو اپنا تے ہوئے انڈسٹری کو ساتھ لیکر چلیں گے ، یونیورسٹی میں ڈیجیٹل سکلز ویلج قائم کرکے ہنر مند خواتین کا نیشنل لیول پر تحفظ کو یقینی بنائیں گے ،نیشنل سکلز یونیورسٹی ملک کی واحد یونیورسٹی ہے جو گریجویٹس اور ایمپلائز کے درمیان پل کا کردار ادا کریگی ، وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود اورہائیر ایجوکیشن کمیشن کا بھرپور تعاون حاصل ہے ، سرٹیفکیٹ لیول کے پروگرامز کا نصاب خود بنائیں گے جبکہ ڈگر ی لیول کے نصاب کیلئے نیشنل و ا نٹرنیشنل فنی تعلیم فراہمی کرنے والے اداروں کی معاونت حاصل کریں گے ان خیالات کا اظہار انہوںنے’’نوائے وقت‘‘کو خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد مختار نے کہا کہ جدید ٹیکنالوجی کے موجودہ دور میں سکلز یونیورسٹی کے طلبہ کیلئے زیادہ سے زیادہ مواقع کے حصول کیلئے کوشاں ہیں اور اس ضمن میں فنی تعلیم کی ڈگری حاصل کرنے والے طلبہ کے لئے زیادہ سے زیادہ مواقع حاصل کرکے انہیں باوقار شخصیت بنانے کیلئے کردار ادا کرتے رہیں گے ، یونیورسٹی سینٹ کے 16ممبران کی نامزدگیوں کیلئے سمری وزارت تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت کو بھجوا دی ہے جسے صدر مملکت کو بھجوایا جائیگا اور امید ہے کہ دو ہفتوں کے دوران صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی یونیورسٹی سینٹ کی منظوری دیدیں گے ،انہوںنے کہا کہ نیشنل سکلز یونیورسٹی اسلام آباد ،ملک کی پہلی فنی تعلیم فراہم کرنے والی یونیورسٹی ہے جس کیلئے فیکلٹی سمیت دیگر سٹاف کی بھرتی میرٹ پر ہوگی ابتدائی طور پر بیرون ملک سے بھی فیکلٹی ہائر کی جائیگی ، فنی تعلیم کی فراہمی سے وابستہ امریکہ سے تعلق رکھنے والے ایک وفد مئی میں یونیورسٹی کا دورہ کریگا اور ان کے تجربات سے بھی استفادہ حاصل کیا جائیگا ۔انہوںنے کہا کہ مارچ 2020 سے فنی تعلیم کے ڈپلو مہ اور سرٹیفکیٹ کورسز شروع کیے جائیں گے اور یونیورسٹی سینٹ کی نامزدگیوں کے بعد جلد از جلد اجلاس بلا کر اکیڈمک کو نسل کی تشکیل کرکے ستمبر سے بی ایس لیول کے پانچ پروگرامز شروع کیے جائیں گے جن میں آٹو موٹیو انجینئرنگ ، بائیومیڈیکل انجینئرنگ ، الیکٹرانکس ،بلڈنگ ٹیکنالوجی اینڈ انوائر نمنٹ اور کمپیوٹر انجینئرنگ ٹیکنالوجی کے پروگرامز شامل ہیں انہوںنے کہا کہ کمپیوٹر انجینئرنگ ٹیکنالوجی، آرٹیفیشل انٹیلی جنس پروگرام کو سپورٹ کریگا اور اس پروگرام کے تحت انڈسٹری کو بھی ساتھ لیکر چلیں گے جبکہ بائیو میڈیکل انجینئرنگ بھی بہت ضروری پروگرام ہے جس کے تحت ہسپتالوں میں کروڑوں روپے کے آلات کی مناسب دیکھ بھال ، میٹینس وغیر ہ ممکن ہو پائیگی انہوںنے کہا کہ ہمارے پاکستان انڈسٹری بہت کم ہے اس لئے ہمارا فوکس مسلم ممالک پر ہوگا تاکہ ہم ہنر مند افرادی قوت جو ڈگری ہولڈر بھی ہوگی کی فراہمی کو ممکن بنا سکیں ، اکیڈیمیا اور انڈسٹری میں مضبوط تعلق قائم کرنا بھی دور جدید میں ناگریز ہے اور یہ واحد یونیورسٹی ہے جو گریجویٹس اور ایمپلائر کے درمیان پل کا کردار ادا کریگی۔انہوںنے کہا کہ متحدہ عرب امارات دنیا کا پہلا ملک ہے جس نے وزارت آر ٹیفیشل انٹیلی جنس قائم کی ہے اور دبئی کے وژن 2030 کے تحت آدھے سے زائد مزدور واپس بھجوا دئیے جائیں گے ہم پاکستان واپس آنے والوں کو تربیت دیکر واپس انہیں اپنے پائوں پر کھڑا کرنے کے قابل بنائیں گے ہماری کوشش ہوگی کہ انڈسٹری کی ڈیمانڈ کے مطابق بھی ہنر مند افرادی قوت تیار کریں ۔انہوںنے کہا کہ میری کوشش ہے کہ بطور پہلے وائس چانسلر ، نیشنل سکلز یونیورسٹی کی مضبوط بنیاد رکھوں تاکہ یہ ادارہ مستقبل میں ملکی و بین الاقوامی سطح پر معیاری ہنر مند افرادی قوت کی فراہمی کیلئے اپنی مثال آپ بنے ۔انہوںنے کہا کہ ملک آبادی میں چالیس سال سے زائد عمر کے افراد میں پچاس فیصد خواتین شامل ہیں جو سلائی کڑھائی سمیت دیگر ہنر جانتی ہیں جن کو نیشنل لیول پر ان کے ہنر کے تحفظ دینے کیلئے کوئی کام نہیں کر رہا ہم نے ان کیلئے یونیورسٹی میں ڈیجیٹل سکلز ویلج قائم کریں گے اور ان کے مفت ڈسپلے سنٹر دئیے جائیں گے اور ان کی فنی مہارتوں اور تیار کردہ اشیا کو دنیا بھر میں پہنچانے کیلئے اقدامات کیے جائیں گے اس کیلئے اسلام آباد میں قائم سفارتخانوںکو رابطے کیے جائیں گے تاکہ ان خواتین کے ہنر کو عالمی سطح پر منوایا جا سکے جبکہ پاکستان کی آرٹیفیشل جیولری بہت بہترین ہے لیکن اس پر بھی کوئی کام نہیں کیا جا رہا ہم انہیں بھی تحفظ فراہم کریں گے اور اس بابت اقدامات اٹھائیں گے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ 2016 میں یونیورسٹی کیلئے نو سو ملین روپے کا بجٹ منظور ہوا تھا جو ابھی تک استعمال نہیں ہوا ،2020 میں اکیڈیمک سرگرمیوں سمیت دیگر انتظامی و تدریسی امور کی انجام دہی شروع ہو جائیگی ۔

ای پیپر دی نیشن