بھارت کے سابق سیکریٹری خارجہ اور پاکستان میں سابق بھارتی سفیر شیو شنکر مینن نے خبردار کیا ہے نریندر مودی کی جانب سے لوگوں کو الگ کرنے اور مذہب کی بنیاد پر شہریت دینے کے اقدام سے بھارت کو عالمی سطح پر تنہائی کا سامنا ہوگا۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بھارت کے سابق سیکریٹری خارجہ نے وزیر داخلہ امیت شاہ کے حالیہ خطاب کے بعد مذکورہ بیان دیا۔امیت شاہ نے راجستھان میں ایک جلسے سے خطاب میں کہا تھا کہ ان کی حکومت متنازع شہریت ترمیمی ایکٹ (سی اے ای)سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹے گی۔نئی دہلی میں کونسٹیٹیوشنل کنڈکٹ گروپ اور کاروانِ محبت کی جانب سے منعقد کی گئی عوامی سماعت سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جو کچھ کشمیر میں ہوا اس کے ساتھ سلسلہ وار کارروائیوں کا مجموعی اثر ہے ، ہمیں ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ہم تنہا ہیں، وزیر خارجہ نے امریکی قانون سازوں سے ملاقات منسوخ کردی تھی۔شہریت ترمیمی ایکٹ اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز کے عالمی نتائج پر بات کرتے ہوئے انہوں نے بھارت کے مستقبل کے حوالے سے شدید تشویش کا اظہار کیا۔انہوں نے کہا کہ اگر عالمی پریس کو دیکھیں تو عالمی سطح پر بھارت سے متعلق رائے عامہ تبدیل ہوگئی ہے یہ خود سے عائد کیا گیا مقصد ہے۔سابق سیکریٹری خارجہ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہاں تک کہ بھارت کے دوست ممالک بھی ملک کے اندرونی معاملات سے متعلق نامعقول انداز میں بات کررہے ہیں۔شیو شنکر مینن نے کہا کہ بنگلہ دیش کے وزیر خارجہ نے کہا کہا کہ انہیں آپس میں لڑنے دو، اگر ہمارے دوست ایسا محسوس کرتے ہیں تو ہمارے مخالفین کو کیسا محسوس کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ یہاں تک کہ کشمیر کا معاملہ جو 1971سے اقوام متحدہ میں غیرفعال تھا وہ بھی بحال ہوگیا ہے۔