2020دہشتگردی کے واقعات میں 36فیصد کمی آئی،مذہبی انتہا پسندی کا خطرہ بد ستور موجود رہا رپورٹ

اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) پاکستان انسٹی ٹیوٹ فار پیس سٹیڈیز (پیپس) نے اپنی سالانہ رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں دہشت گردی سنگین مسئلہ نہیں رہا تاہم مذہبی انتہاپسندی اب بھی ایک خطرہ ہے۔پیپس کی پاکستان سے متعلق سکیورٹی رپورٹ 2020 میں کہا گیا کہ پاکستان میں تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) اور ان سے منسلک گروپ 2020 میں اہم کارروائیوں میں مرکزی عنصر رہا اور مجموعی طور پر دہشت گردی کے 67 حملے کیے یا 2020 میں 46 فیصد حملے فاٹا میں ہوئے۔ ٹی ٹی پی نے اپنے متعدد منحرف گروپوں کو کامیابی سے اکٹھا کر لیا جبکہ داعش نے 2020 میں کوئٹہ اور پشاور میں دو بڑے حملے کیئے۔پیپس کی مرتب کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 'بلوچستان میں انتہا پسند گروپس بھی 2020 میں متحرک نظر آئے جہاں بلوچستان لبریشن آرمی (بی ایل اے) اور بلوچ لبریشن فرنٹ (بی ایل ایف) دو بڑے گروپ تھے، جنہوں نے صوبے میں 34 میں سے 24 حملوں کی ذمہ داری قبول کی۔ 'ایک برس پہلے کے مقابلے میں 2020 میں دہشت گردی کے واقعات میں 36 فیصد کمی آئی تاہم  'دہشت گردی کے واقعات میں 220 افراد لقمہ اجل بن گئے جو 2019 کے مقابلے میں 38 فیصد کم ہوئے اور اسی طرح 547 افراد زخمی بھی ہوئے، '146 حملوں میں 95 مذہبی، 44 لسانی اور 7 حملے فرقہ وارانہ بنیادوں پر کیے گئے'۔خیبر پی کے سب سے زیادہ دہشت گردی کے 79 حملے ہوئے، جن میں صرف شمالی وزیرستان میں 31 واقعات پیش آئے اور 100افراد جاں بحق اور 206 زخمی ہوگئے۔اسی طرح بلوچستان میں 42 حملوں میں 95 افراد جاں بحق اور 2016 زخمی ہوئے، سندھ میں 18 دہشت گردی کے واقعات پیش آئے جن میں 15 کراچی اور 3 اندرون سندھ میں ہوئے اور 20 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے اور 66 زخمی ہوئے۔پنجاب میں '2020 میں دہشت گردی کے 7 واقعات ہوئے جس کے نتیجے میں 5 افراد جاں بحق اور 59 افراد زخمی ہوئے'۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ 'سیکیورٹی فورسز نے 2020 میں پاکستان کے 22 اضلاع اور ریجنز میں انتہاپسندوں کے خلاف مجموعی طور پر 47 کارروائیاں کیں اور ان میں 129 انتہاپسند مارے گئے جبکہ پاک فوج کے 17 جوان شہید ہوئے۔ پاکستان کی سرحد پر 2020 میں 125 حملے ہوئے، افغانستان کی جانب سے 11 اور بھارت نے 114 حملے کیے اور اس کے نتیجے میں 62 افراد اس دنیا سے چلے گئے، دہشت گردی، سرحد پر حملوں سمیت دیگر تمام واقعات میں مجموعی طور پر 503 افراد جاں بحق اور 851 زخمی ہوئے۔

ای پیپر دی نیشن