واشنگٹن (اے پی پی)امریکی صدر ٹرمپ نیاپنے ایک وڈیو بیان میں اپنے دور اقتدار میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کامیابیوں کو یاد رکھا جائے گا۔صدر ٹرمپ نے اب تک ڈیموکریٹک امیدوار جو بائیڈن کے خلاف شکست کو رسمی طور پر قبول نہیں کیا ہے، تاہم انہوں نے فلوریڈا میں موجود ان کے ریزارٹ سے وائٹ ہاس میں واپسی کے بعد ٹویٹر پر ایک وڈیو بیان جاری کیا ہے، جس میں انہوں نے اپنے دور اقتدار میں حاصل ہونے والی کامیابیوں کی تعریف کی ہے۔انہوں نے خاص طور پر کرونا وائرس کے پھیلا کو روکنے اور معیشت کو مستحکم بنانے کا حوالہ دیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ میں انتہائی کم مدت میں کووڈ۔19 کی ویکسین تیار کر لی گئی ہے اور انہوں نے اس بارے میں درست پیش گوئی کر دی تھی۔امریکی سینیٹر ٹیڈ کروز نے کہا ہے کہ وہ 3 نومبر کو نو منتخب صدر جو بائیڈن کی فتح کی مخالفت کرنے والی سینیٹ میں تقریبا 12 ری پبلیکن ارکان شامل ہوں گے جو نئے صدر کے خلاف ووٹ دیں گے۔ اگرچہ یہ مخالفت علامتی ہے، اس سے جو بائیڈن کی کامیابی کو روکا نہیں جاسکے گا۔کروز اور سینیٹ کے دیگر ممبران نے ایک بیان میں کہا کہ وہ سوئنگ ریاستوں میں انتخابی نتائج کے خلاف ووٹ ڈالنے کا ارادہ رکھتے ہیں جس میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انتخابی دھوکہ دہی کے ثبوت کے بغیر بات کی ہے۔وہ دھوکہ دہی کے الزامات کی تحقیقات کے لیے فوری طور پر ایک کمیشن کے قیام کا مطالبہ کریں گے۔بیان میں کروز کے ساتھ ایک گروپ شامل ہے جو اتوار کے روز نئے سینیٹرز کی حیثیت سے حلف اٹھائے گا۔ امریکی میڈیا کے مطابق ریپبلکن سینیٹ کے ممبر امریکی صدارتی انتخابات کے نتائج کے خلاف ووٹ دیں گے۔