بہاولپور (شاہد اختر بلوچ سے) احتجاجی ریلی میں شرکت کے لئے مریم نواز، رانا ثناء اللہ، کیپٹن (ر) صفدر، مریم اورنگزیب اور دیگر رہنما گذشتہ رات ہی بہاول پور پہنچ گئے تھے اور انہوں نے سابق سینیٹر چوہدری سعود مجید کو میزبانی کا شرف بخشا۔ پی ڈی ایم کی احتجاجی ریلی میکڈونلڈ چوک کراچی موڑ سے 2 بجے دوپہر شروع ہوئی۔ ریلی کی قیادت مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز، جے یو آئی ف کے مولانا فضل الرحمن اور سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کر رہے تھے۔ ریلی میں اے این پی کے رہنما بھی شریک تھے۔ جبکہ مخدوم جاوید ہاشمی بھی ریلی میں موجود تھے۔ ریلی کا جگہ جگہ والہانہ استقبال کیا گیا۔ سڑک کے دونوں اطراف میں کھڑے ہوئے تمام پارٹیوں کے کارکنوں نے اپنے قائدین پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔ لوگ بڑی تعداد میں مریم نواز کو دیکھنے کے لئے امڈ آئے تھے۔ ریلی کا پہلا پڑائو سابق صوبائی وزیر محمد اقبال چنڑ کی رہائشگاہ بنا۔ مریم نواز شریف نے اقبال چنڑ کی رہائشگاہ پر عوام سے کہا کہ انہیں یہاں آ کر اپنے والد کی بہت یاد آئی ہے۔ اقبال چنڑ کی رہائشگاہ پر مریم نواز کے لئے اونٹ کا صدقہ دیا گیا۔ ریلی سے جلسہ گاہ کے روٹ تک 7استقبالی پوائنٹ بنائے گئے تھے۔ ریلی ماڈل ٹائون سی، گرین مارکیٹ، شاہدرہ چوک، ماڈل ٹائون بی سے ہوتی ہوئی سرائیکی چوک پہنچی۔ ریلی نے سرائیکی چوک تک کا سفر ساڑھے چھ گھنٹے میں طے کیا۔ ریلی سابق مسلم لیگی رہنما اور موجودہ پی ٹی آئی رہنما سمیع اللہ چوہدری کے گھر کے باہر سے گزری جہاں کارکنوں نے بڑی نعرہ بازی کی۔ چوک سرائیکی کی جلسہ گاہ کو رنگا رنگ پارٹی پرچموں، استقبالی بینرز اور ہورڈنگز سے سجایا گیا تھا۔ جلسہ گاہ میں ریلی پہنچنے سے قبل لوگوں کی تعداد 20ہزار سے تجاوز کر چکی تھی۔ شہری مختلف ریلیوں کی شکل میں جلسہ گاہ پہنچتے رہے۔ چوہدری سعود مجید، نجیب اویسی، کاظم علی پیرزادہ بڑی ریلیوں کے ساتھ جلسہ میں شریک ہوئے۔ ریلی میں خواتین کی بہت بڑی تعداد بھی شریک تھی جو بیگم پروین مسعود بھٹی، فوزیہ ایوب قریشی، ڈاکٹر مزمل ناز بھٹی، سائرہ عباسی کی قیادت میں وہاں پہنچیں۔ جلسہ گاہ میں شرکاء کا جوش و خروش دیدنی تھا۔ سابق وفاقی وزیر بلیغ الرحمن نے جلسہ گاہ میں سٹیج سیکرٹری کی ذمہ داری سنبھال رکھی تھی۔ریلی کی سکیورٹی کے بھرپور انتظامات کئے گئے تھے جبکہ انتظامیہ کی طرف سے جلسہ گاہ پہنچنے والے راستوں کو کنٹینر لگا کر بند کر دیا گیا تھا اور لوگ پیدل چل کر جلسہ گاہ پہنچے۔