بیول (نامہ نگار)یوٹیلٹی سٹور بیول ویرانی کا منظر پیش کرنے لگا روزمرہ استعمال کی اشیاء نایاب ۔ یوٹیلٹی سٹور اس وقت برائے نام برانچ رہ گئی ہے کیو نکہ اس میں کوئی چیز دستیاب ہو ناممکن ہے بالخصوص چینی خواب بن کر رہ گیا ہے اس صورت میں برانچ کو قائم رکھنا بے معنی ہے کیونکہ ملازمین کی تنخواہ تک نہ ہے تو صورت حال کا اندازہ خود کر سکتے ہیں حکومت کے وزراء کی میاں مٹھو کہانیاں سن کر معلوم ہوتا ہے کہ سب اچھا چل رہا ہے لیکن صورت حال اسکے برعکس ہے علاقہ کے سماجی، سیاسی شخصیات اور عوام نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ یوٹیلٹی سٹورز کو فعال بنایا جائے یا پھر سرے سے انہیں ختم کر دیا جائے۔