25 برس بعد صرف 25 کلو میٹر ہدف‘ بھارتی آکاش میزائل کیسے بکے گا؟

دہلی (نوائے وقت رپورٹ) انڈیا کی مرکزی حکومت نے دوست ممالک کو زمین سے فضا تک مار کرنے والے آکاش میزائل برآمد کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ انڈین وزارت دفاع کے مطابق، گذشتہ چند برسوں میں ہونے والی بین الاقوامی نمائشوں، ڈیفنس ایکسپو اور ایرو انڈیا کے موقعے پر کچھ دوست ممالک نے آکاش میزائل میں دلچسپی ظاہر کی تھی۔ اس کے ساتھ ساحلی نگرانی کے نظام، ریڈار اور ایئر پلیٹ فارمز میں بھی دلچسپی ظاہر کی جا رہی ہے۔ آکاش 'زمین سے فضا تک مار کرنے والا میزائل جو صرف 25 کلومیٹر کے فاصلے پر اہداف کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کی تیاری میں تقریبا 25 سال کا لمبا وقت لگا ہے۔ دفاعی امور کے ماہر راہل بیدی کا خیال ہے کہ یہ میزائل ویتنام اور تھائی لینڈ جیسے ممالک کو فروخت کئے جا سکتے ہیں۔ پچھلے چھ، آٹھ مہینوں میں چین کے ساتھ جو تناؤ پیدا ہوا ہے اس میں ہماری دفاعی پیداوار اپنی ہی ضروریات کو پورا نہیں کر پا رہیں۔ 'ہم اسلحہ، گولہ بارود اور میزائل سسٹم کی درآمد کر رہے ہیں۔ ایسے وقت میں برآمدات کی بات کرنے میں مجھے قدرے پریشانی محسوس ہوتی ہے۔ ہماری داخلی ضروریات ہی پوری نہیں ہو پا رہیں تو برآمد کے بارے میں کیسے سوچا جا سکتا ہے؟ سٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ ایک تھنک ٹینک ہے جو دنیا بھر میں ہتھیاروں کی خرید و فروخت پر نظر رکھتا ہے۔ اس کی ایک رپورٹ کے مطابق سنہ 2015 سے 2019 کے درمیان انڈیا دنیا میں دوسرا سب سے بڑا اسلحہ درآمد کرنے والا ملک تھا۔ دفاعی امور کے ماہر اور سوسائٹی برائے پالیسی سٹڈیز کے ڈائریکٹر سی اودے بھاسکر کہتے ہیں کہ 'میزائل کی دیگر ممالک کو فروخت پیچیدہ عمل ہے۔ اب دیکھنا یہ ہوگا کہ انڈیا کے آکاش میزائل کو خریدنے کے لیے کتنے ممالک تیار ہوں گے۔ کیونکہ دفاعی برآمدات کے لیے ایک خاص مہارت درکار ہوتی ہے اور انڈیا نے ابھی تک اپنے میزائلوں، توپوں، طیاروں، ہیلی کاپٹروں اور بندوقوں سے اس مہارت کو ثابت نہیں کیا۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...