بھارت آسیہ اندرابی کے عدالتی کی تیاری کررہا، اقوام متحدہ جھوٹے مقدمات ختم کرائے: پاکستان

اسلام آباد (سٹاف رپورٹر) پاکستان نے بھارت کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں قید ممتاز کشمیری سیاسی رہنما اور انسانی حقوق کی علمبردار آسیہ اندرابی کی رہائی کے لئے نیویارک میں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور جنیوا میں اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق سے رابطہ کیا ہے۔ محترمہ آسیہ اندرابی کی جان خطرے میں ہے جنہیں 18 جنوری 2020 کو ایک جعلی عدالت نے ا ن کی حق گوئی سے خاموش کرانے کے لئے ناحق سزا سنائی تھی۔ دفتر خارجہ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ انسانی حقوق کی توانا آواز اور خواتین کو بااختیار بنانے کی مبلغ کے طور پر آسیہ اندرابی نے غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں عوام کی بنیادی آزادیوں کے حصول اور سماجی اصلاحات کے لئے چار دہائیوں سے انتھک کام کیا ہے۔ محترمہ آسیہ اندرابی گزشتہ پندرہ سے زائد برس سے سیاہ قوانین اور بے بنیاد الزامات پر غیرانسانی صورتحال میں غیرقانونی طورپر قید وبند کی صعوبتیں برداشت کررہی ہیں۔ بھارت سیاہ قوانین، بدترین جبرو استبداد اور ظلم کے ہتھکنڈوں کے ذریعے غیرقانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں اپنے غیرقانونی قبضے کو دوام بخشنا چاہتا ہے۔ بھارتی حکومت آسیہ اندرابی پر جھوٹے اور بے بنیادی الزامات کے تحت مقدمے کی کارروائی چلارہی ہے۔ دانستہ طور پر اس مقدمے کی سماعت کی رفتار تیز کی گئی اور اس ضمن میں قانونی عمل کے تقاضوں کو نظرانداز کیاگیا ہے جس سے قابض حکومت کی اس بدنیتی کا واضح پتہ چل جاتا ہے کہ عدالتی قتل کی تیاری کی جارہی ہے۔ کشمیریوں کی جائز وقانونی جدوجہد کو بھارت کی جانب سے ’’دہشت گردی‘‘ کے طورپر پیش کرنا اور جھوٹے من گھڑت مقدمات کے ذریعے کشمیری قیادت کو ظلم وجبر کا نشانہ بنانا اقوام متحدہ کے منشور، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ، اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی قراردادوں، عالمی انسانی حقوق اور انسانیت سے متعلق قانون کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔ پاکستان اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتا ہے کہ بھارت پر زور دے کہ آسیہ اندرابی، ان کے شوہر اور ان کے ساتھیوں کے خلاف قائم کئے گئے جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات فوری ختم کرے اور انہیں مکمل قانونی تحفظ فراہم کیا جائے جس میں غیرجانبدارانہ عدالتی عمل کی فراہمی کا حق شامل ہے۔ اس کے ساتھ کشمیر میں گرفتار تمام کشمیریوں خاص طور پر سیاسی قیدیوںاورانسانی حقوق کے کارکنان کو رہا کیا جائے۔ ’اے۔ایف۔ایس۔پی۔اے‘، ’پی۔ایس۔اے‘ اور ’یو۔اے۔پی۔اے‘ جیسے کالے قوانین منسوخ کئے جائیں، ماورائے عدالت قتل اور ہلاکتوں کے تمام واقعات کی اقوام متحدہ کی نگرانی میںتحقیقات کرائی جائیں، انسانی حقوق کے لئے ہائی کمشنر کے دفتر کی دونوں کشمیر رپورٹس میں دی جانے والی سفارشات پر مکمل عمل درآمد کیا جائے جس میں اقوام متحدہ کمشن آف انکوائری کا قیام بھی شامل ہے۔

ای پیپر دی نیشن