اسلام آباد (خصوصی نمائندہ) چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ بدعنوانی تمام برائیوں کی جڑ ہے ، نیب پاکستان کو بدعنوانی سے پاک کرنے کے لئے پرعزم ہے کیونکہ بدعنوانی کے خلاف جنگ کو قومی فریضہ کے طور پر لیا جارہا ہے، نیب کا قیام بدعنوانی کے خاتمے اور بدعنوان عناصر سے لوٹی ہوئی رقم کی وصولی کے لئے قائم کیا گیا تھا، چیئرمین نیب نے کہا کہ نیب کا ایمان بدعنوانی سے پاک پاکستان ہے۔ نیب نے آگاہی ، روک تھام اور انفورسمنٹ پر مشتمل انسداد بدعنوانی کی ایک قومی حکمت عملی تیار کی ہے جس کے بہترین نتائج برآمد ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے قیام کے بعد سے اب تک کی ایک بڑی پروپیکٹس کی وصولی ہے، بالواسطہ اور بلاواسطہ 714 ارب روپے جو دیگر اینٹی کرپشن تنظیموں کے مقابلے میں مجموعی طور پر 68.8 فیصد سزا کے تناسب کے ساتھ قابل ذکر کامیابی ہے۔ چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال کی متحرک قیادت میں نیب کے 7 ریجنل بیورو کی کارکردگی کے بہترین نتائج برآمد ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ نیب نے اپنے سات ریجنل بیوروز کی تین سال کی کارکردگی کی رپورٹ جاری کی جو ذیل میں دی گئی ہے۔ نیب راولپنڈی کو 2018 میں 8057 ، 2019 میں 8727 اور 2020 میں 4287 شکایات موصول ہوئی ہیں اور تمام شکایات کو جانچ پڑتال کے بعد نمٹا دیا گیا تھا اور فی الحال کسی بھی شکایت پر کارروائی نہیں ہورہی ہے۔اولپنڈی نے ایک ارب روپے کی رقم برآمد کرلی۔ اس وقت قانون کے مطابق 757 شکایات پر کارروائی جاری ہے۔ نیب لاہور نے 2018 میں 74 ، 2019 میں 55 اور 2020 میں 38 ریفرنسز دائر کیے ہیں۔ نیب لاہور نے ایک ارب روپے برآمد کرلئے۔ نیب کراچی کو 2018 میں 10561 ، 2019 میں 11381 اور 2020 میں 6483 شکایات موصول ہوئی ہیں اور تمام کو جانچ پڑتال کے بعد نمٹا دیا گیا تھا اور فی الحال کسی بھی شکایت پر کارروائی نہیں ہو رہی ہے۔ نیب کراچی نے ایک لاکھ 50 ہزار روپے برآمد کرلئے۔ نیب خیبر پختونخوا نے ایک سو پچاس لاکھ روپے برآمد کرلئے۔ نیب بلوچستان نے 2018 میں 13 ریفرنسز ، 2019 میں 17 ریفرنسز اور 2020 میں 24 ریفرنسز دائر کیے ہیں۔ نیب بلوچستان نے ایک ارب 50 کروڑ روپے برآمد کرلئے۔ نیب سکھر نے تمام کو جانچ پڑتال کے بعدشکایات نمٹا دیں۔ نیب ملتان سے 10 لاکھ روپے برآمد ہوئے۔ سال 2018 سے 31 دسمبر 2020 تک براہ راست اور بالواسطہ 2020 میں 499.82 ملین ڈالر رہی۔