اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے انسانی حقوق کا اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا، اجلاس میں ملک کے مختلف حصوں میں قتل، اغوا اور ٹارگٹ کلنگ کے حالیہ واقعات میں پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔ کمیٹی نے ٹھٹھہ (سندھ)میں ناظم جوکھیو کے قتل، مالاکنڈ(کے پی)میں میڈیا پرسن اور سماجی کارکن کی ٹارگٹ کلنگ، مالاکنڈمیں سماجی کارکن شیبا گل اور ان کے والد کی مبینہ ٹارگٹ کلنگ کے کیسز اٹھائے۔ لینڈ مافیا قبضہ گروپ کے ہاتھوں صوابی میں ایک معصوم خاتون رابعہ کا مبینہ قتل، بلوچستان میں یونیورسٹی کے دو طالب علموں کا مبینہ اغوا اور سکھ حکیم سردار ستنام سنگھ کی ٹارگٹ کلنگ ایشوز کا جائزہ لیا۔ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر ولید اقبال کی کچھ سرکاری مصروفیات کے باعث چیئرمین سینیٹر طاہر بزنجو نے اجلاس کو چیئر کیا۔کمیٹی نے ان قیدیوں کی حالت جاننے کے لیے جلد ہی اڈیالہ اور بکھر جیل کا دورہ کرنے کا ارادہ ظاہر کیا۔ناظم جوکھیو قتل کیس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے تحریک کے مرکزی رہنما سینیٹر سیف اللہ ابڑو نے کمیٹی کو بتایا کہ ابتدائی طور پر افضل جوکھیو (ناظم جوکھیو کے بھائی) نے ایم پی اے اویس اور ایم این اے جام عبدالکریم کو 27 سالہ قتل میں ملوث ہونے پر نامزد کیا تھا۔ بوڑھا شکار، جو ٹھٹھہ ضلع میں اپنے مہمانوں کو شکار سے روکنے کی کوشش کرنے پر بااثر افراد کا غصہ حاصل کر چکا تھا۔ اجلاس میں آئی جی سندھ کی عدم شرکت پر کمیٹی اراکین نے برہمی کا اظہار کیا۔