سرینگر (مانیٹرنگ ڈیسک+ اے پی پی+ نوائے وقت رپورٹ) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائی میں سرینگر شہر میں مزید 2 کشمیری نوجوانوں کو شہید کر دیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق فوجیوں نے سرینگر کے علاقے ہارون میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران نوجوانوں کو شہید کیا۔ انٹرنیٹ سروس بھی معطل کردی۔ ضلع سانبہ میں ایک شخص کو گرفتار کر لیا گیا۔ دریں اثنا بھارتی فوجیوں نے شوپیاں قصبے کے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں شروع کیں۔ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کے حکم پر غیر قانونی طورپر بھارت کے زیر تسلط جموں و کشمیر میں منوج سنہا انتظامیہ بہت سے مسلمان سول افسروں کو برطرف کرنے کے بعد اب مسلمان پولیس والوں کی جگہ آر ایس ایس کے نظریے سے وابستہ بھارتی شہریوں کی تعیناتی کے لئے محکمہ پولیس پر نظریں جمائے ہوئے ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ابتدائی طور پر جموں و کشمیر پولیس کے 168 افسر اور اہلکار جو تقریباً تمام مسلمان ہیں، من گھڑت الزامات پر نشانے پر ہیں۔ بھارت اپنے اندرونی مسائل سے توجہ ہٹانے کیلئے ہمیشہ کی طرح نیا ڈرامہ سامنے لے آیا۔ بھارت نے یکم جنوری کو کرن سیکٹر میں بے گناہ کشمیری کو شہید کرکے پاکستانی درانداز قرار دیدیا۔ دنیا کے سامنے پھر بے نقاب ہو گیا ہے۔ جبکہ بھارتی میڈیا جس شخص کی تصویر دکھا رہا ہے وہ نہ صرف زندہ بلکہ آزاد کشمیر کے علاقہ شاردا میں موجود ہے۔ تجزبہ کاروں نے کہا بھارت اپنے سکیورٹی میکنزم کی ناکامی تسلیم کر رہا ہے۔ کیا بھارت ہر قیمت پر پاکستان پر الزام تراشی جاری رکھنا چاہتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ کلھبوشن یادیو بھارت کی دراندازی کا چہرہ ہے۔ دراندازی تو ہمیشہ بھارت نے کی، کبھی سربجیت سنگھ اور کبھی ابھینندن کی صورت میں۔ پاکستان نے دنیاکے سامنے اس کے واضح ثبوت بھی رکھے۔ کیا بی جے پی ان الزامات کو الیکشن کیلئے دوبارہ استعمال کرنا چاہتی ہے؟۔