کرونا کی پانچویں لہر نے خطرے کی گھنٹی بجادی ، ویکسینیشن کیلئے سخت اقدامات کا فیصلہ 

اسلام آباد‘ کویت‘ واشنگٹن (نوائے وقت رپورٹ+ خبر نگار+ آئی این پی) وفاقی حکام نے کہا ہے کہ کراچی میں کرونا کا اومی کرون ویرینٹ جنگل کی آگ کی طرح پھیل رہا ہے۔ ترجمان سندھ حکومت مرتضیٰ وہاب پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ مثبت کیسز کی شرح 24 گھنٹے میں چھ فیصد سے بڑھ گئی ہے۔ فی الحال لاک ڈاؤن کا ارادہ نہیں‘ حکومت سخت اقدامات نہیں چاہتی شہری احتیاط کریں۔ ماہرین صحت کا یہ بھی کہنا ہے کہ کراچی کے بعد اگلا نمبر لاہور کا ہے۔ نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے ملک میں کرونا کی پانچویں لہر کی تصدیق کرتے ہوئے وبا کے پھیلائو کو روکنے کے لیے سخت اقدامات لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ این سی او سی کا اجلاس وفاقی وزیر اسد عمر کی زیر صدارت ہوا۔ جس میں نیشنل کوآرڈینیٹر این سی او سی میجر جنرل ظفر اقبال اور مشیر صحت ڈاکٹر فیصل سلطان بھی شریک ہوئے۔ این سی او سی کے اجلاس میں بتایا گیا کہ کرونا کی پانچویں لہر اومی کرون تیزی سے پھیل رہی ہے اور گزشتہ تین روز میں کراچی میں کرونا کیسز میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے۔ اعداد و شمار کے مطابق پاکستان میں گزشتہ24 گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس کے مزید 708 کیسز سامنے آئے ہیں۔ مزید 2 افراد اس موذی وبا کے سامنے زندگی کی بازی ہار گئے۔ اومی کرون راولپنڈی بھی پہنچ گیا۔ چار مریضوں میں اومی کرون کی تصدیق ہوئی ہے۔ محکمہ صحت کے مطابق ایک مریض راول ٹاؤن‘ ایک کینٹ اور 2 پوٹھوہار سے سامنے آئے۔ پاکستان میں 30 سال سے زائد عمر کے افراد کو بوسٹر ڈوز لگانے کا آغاز کر دیا گیا۔ بوسٹر ڈوز کیلئے ویکسین کی آخری خوراک سے 6 ماہ کا وقفہ لازمی ہے۔ کویت نے اپنے شہریوں سے کہا ہے کہ وہ پہلی فرصت میں برطانیہ، فرانس اور جرمنی چھوڑ دیں۔ عاجل ویب سائٹ کے مطابق مذکورہ تینوں ملکوں میں کویت کے سفارتخانوں نے الگ الگ بیانات جاری کر کے کویتی شہریوں سے کہا ہے کہ کرونا وائرس کی نئی شکل اومی کرون کے متاثرین کی تعداد بڑی تعداد میں بڑھتی جا رہی ہے لہذا احتیاط کا تقاضا ہے کہ کویتی شہری پہلی فرصت میں مذکورہ ممالک سے نکل جائیں۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹین اور بھارتی کانگریسی  رہنما پریانکا گاندھی  میں کرونا وائرس کی ہلکی علامت کے ساتھ وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

ای پیپر دی نیشن