لاہور (نیوز رپورٹر) معاون خصوصی وزیر اعلیٰ پنجاب حسان خاور نے کہا ہے کہ سندھ، پنجاب مابین پانی کا تنازع نیوٹرل آبزرور ہی حل کر سکتے ہیں۔ سندھ کے عدم تعاون کی وجہ سے یہ معاملہ حل نہیں ہو رہا۔ گذشتہ روز وزیر آبپاشی محسن خان لغاری کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا آبپاشی کیلئے محکمہ اریگیشن نے وہ انقلابی اصلاحات کی ہیں جو گذشتہ 70 سالوں میں نہیں لائی گئیں۔ انہوں نے کہا کہ گذشتہ 70 سالوں میں بنائے گئے 57 ڈیموں کے مقابلے میں ہماری حکومت میں بنائے جانے والے 4 ڈیم تحریک انصاف کی یاد دلاتے رہیں گے۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے محسن خان لغاری نے کہا کہ پنجاب واحد صوبہ ہے جو واٹر ڈویلپمنٹ ریسورسز پر کام کر رہا ہے۔ محسن خان لغاری نے بتایا کہ تحریک انصاف کی موجودہ حکومت نے پچھلے تین سالوں میں بیراجوں کی بحالی کے بڑے اہم منصوبہ جات مکمل کیے ہیں۔ جن میں پنجند بیراج کی بحالی کے منصوبے پر کام مکمل ہوچکا ہے۔ اس منصوبے کی تکمیل سے 16 لاکھ ایکڑ اراضی کی بہتر طریقے سے آبپاشی ہو سکے گی۔ میڈیا کے مختلف سوالوں کا جواب دیتے ہوئے حسان خاور نے کہا کہ صحت کارڈ سکیم سے جہاں نجی ہسپتالوں میں مقابلے کی فضا قائم ہوگی، وہیں لوگوں کو صحت کی بہتر سہولیات میسر آئیں گی اور سرکاری ہسپتالوں میں بھی مریضوں کا لوڈ کم ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کہا کہ صحت کارڈ سکیم سے سندھ کے علاوہ پورا پاکستان مستفید ہوگا۔ سندھ میں گندم بھی سب سے زیادہ مہنگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چھوٹے میاں صاحب بڑے میاں کی ضمانت دے کر پھنس چکے ہیں۔ حسان خاور نے ایڈمنسٹریٹر کراچی مرتضیٰ وہاب کی میڈیا گفتگو پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرتضیٰ وہاب کا بیان فیڈریشن کو نقصان پہنچانے کے مترادف ہے۔ پیپلز پارٹی کو سندھ کے عوام کا احساس ہے نہ مریضوں کا۔ سندھ میں آج بھی ہسپتالوں میں لوگ بے یارومددگار نظر آتے ہیں۔ تھر میں بچوں کی ہلاکتیں پیپلز پارٹی کی سندھ حکومت کی نااہلی اور نالائقی کا بڑا ثبوت ہے۔