سندھ حکومت کو بلدیاتی اختیارات غصب کرنے نہین دینگے

کراچی(نیوز رپورٹر) آل پاکستان متحدہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے تحت حسن  اسکوائر پر2013کے بلدیاتی کالے قانون میں سندھ حکومت کی جانب سے ترمیم کرنے پر ایک احتجاجی مظاہرے کاانعقادکیاگیا۔ احتجاجی مظاہرے میںایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے اراکین محمد حسین ،زاہد منصوری،ابوبکر صدیقی،کشورزہرہ،شکیل احمد،ارشاد ظفیر،سی او سی کے انچارج واراکین،سینیٹرخالدہ اطیب،حق پرست اراکین قومی وصوبائی اسمبلی،اے پی ایم ایس او کے ذمہ داران وکارکنان سمیت کراچی کے کالجزاور یونیورسٹی کے طلبہ وطالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔اس موقع پرمحمد حسین نے کہا کہ آج شہر کراچی کے طلبہ وطالبات اورشہرکے نوجوان سندھ حکومت کے اس کالے قانون کیخلاف سراپا احتجاج ہیںسندھ حکومت نے 2013کے لوکل گورنمنٹ ایکٹ میں ترمیم کرکے جو میئر کے پاس تھوڑے بہت اختیار تھے وہ بھی اپنی تحویل میں لیکر سندھ کے شہری علاقوں کیخلاف کھل کر سامنے آگئی ہے اوراس حکومت نے شہری سندھ کے عوام کے ساتھ نفرت اور تعصب کا کھل کر اظہار کردیا ہے سندھ حکومت کا مشن ہے بلدیاتی اداروں کو منظم طرح سے غیر فعال رکھا جائے لیکن اب کراچی سمیت سندھ کاایک ایک نوجوان سندھ حکومت کے اس تعصب پرست روئیے کیخلاف ان کا ڈٹ کر مقابلہ کرے گا ۔انہوں نے کہا کہ آج کے اس طلبہ کے احتجاج کے توسط سے سندھ حکومت کو یہ میسج دیتا چلوں کے ابھی بھی وقت ہے ہوش کے ناخن لے لوجس دن ایم کیوا یم نے بڑے احتجاج کی کال دے دی تو وہ دن جیالوں کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا اس سے پہلے ایم کیو ایم اپنے رعب اور دبدبے کے ساتھ روڈوں پر آئے اپنا قبلہ درست کرلو۔  ابوبکر صدیقی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کی تعصب پرست سندھ حکومت کو آج اس احتجاجی مظاہرے سے یہ پیغام دینا چاہتا ہوں کہ تمہارے ایک وزیر نے ایم کیو ایم کو دفن کرنے کی بات کی یہ بات کان کھول کر سن لو تمہارے آبائو اجداد بھی یہی خواب دیکھتے ہوئے گزر گئے اورجس جس نے ایم کیو ایم کو ختم کرنے کا سوچا وہ ایک افسانہ بن کررہ گیا ہے اور آج اس پنڈال سے یہ بھی بتاتا چلوںکے بلدیاتی کالے قانون میں ترمیم کرکے جو بچے کچے اختیار تھے اس تعصب پرست حکومت نے وہ بھی غضب کرنے کی کوشش کی ہے لیکن ایم کیو ایم یہ خواہش تمہاری کبھی پوری نہیں ہونے دے گی۔  خالدہ اطیب نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ حکومت نے بلدیاتی اختیارات پر جس طرح قدغن ڈالی ہے اس کی مثال کہیں نہیں ملتی موجودہ سندھ حکومت نے بلدیاتی اختیارات میں ترمیم کرکے کرپشن کی ایک نئی راہ ہموار کرنے کی کوشش کی ہے ہم اس کرپٹ حکومت کی سازش کبھی پوری نہیں ہونے دیں گے۔  رکن مرکزی کمیٹی اے پی ایم ایس او فہد ولی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جناح سندھ میڈیکل یونیورسٹی جو کہ کراچی میں ہے اس میں کراچی والوں کی کم اور دیہی سندھ کی زیادہ نشستیں ہیں ۔اے پی ایم ایس او نے چیف جسٹس آف پاکستان ،وزیر اعظم پاکستان سے مطالبہ کیا کہ سندھ کے تعلیمی اداروں میں تعلیمی استحصال اور میرٹ کے قتل عام کا نوٹس لیں اور سندھ کے شہری علاقوں کو انصاف فراہم کریں تاکہ احساس محرومی کا خاتمہ کیا جا سکے ۔ 

ای پیپر دی نیشن