اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) چیئرمین پیپلز پارٹی اور وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے بعض ارکان نے استعفے قبول نہ کرنے کیلئے سپیکر کے پاو¿ں پکڑے ہوئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ وقت آتا ہے تو شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک بھی غائب ہوجاتے ہیں۔ پی ٹی آئی والے پارلیمنٹ میں اپنا کردار ادا کریں۔ وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ اگر 6 ماہ عمران خان کی حکومت نہیں رہتی تو کیا مسئلہ ہے۔ عمران خان کی دوبارہ انتخابات کی ضد پوری نہیں ہوگی۔ عمران خان کی سیاست ملک کے لیے نقصان دہ ہے۔ جھوٹ، نفرت، جلاو¿ گھیراو¿ کی سیاست ملک کو نقصان پہنچاتی ہے۔ سیلاب سے پہلے نالائق، نااہل وزیراعظم کو نکالنا خوش قسمتی تھی۔ عمران خان نے بطور وزیراعظم ایک مرتبہ بھی سیلاب زدہ علاقوں کا دورہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم سے اختلافات رہے ہیں اور آگے بھی ہوں گے لیکن ہمیں مل کر کام کرنے کی کوشش کرنا چاہئے۔ ہم ایم کیو ایم سے معاہدے کے تحت چلنا چاہتے ہیں۔ ان کے ساتھ جو بھی مسائل ہیں ان پر بیٹھ کر بات کرنے کو تیار ہیں۔ بلدیاتی انتخابات میں تاخیر سے انتظامی امور متاثر ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا سندھ اور بلوچستان کے کچھ علاقوں میں اب بھی پانی موجود ہے۔ جہاں سے پانی نکل چکا ہے وہاں پر تباہی ہی تباہی ہے۔ زراعت اور گھروں سمیت ہر شعبے میں بحران پیدا ہوگیا ہے۔ صحت کا انفراسٹرکچر بری طرح تباہ ہوا ہے۔ بحالی کا مشن پورا کرنے میں وقت لگے گا۔ ایک سوال کے جواب میں وزیر خارجہ کاکہنا تھا کہ خیبر پختونخوا میں طالبان کو پیسہ دیا جارہا ہے۔ عمران خان نے ٹی وی پر بیان دیا کہ ہم نے طالبان کو یہاں لاکر بسایا۔ دہشتگردوں سے جیتنے کے بعد اے پی ایس سانحہ میں ملوث لوگوں کو بغیر پوچھے آزاد کیا گیا۔ دہشتگردوں کو نہ میں معاف کروں گا نہ قوم معاف کرے گی۔ بلاول بھٹو نے عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک تہائی ملک ڈوبا لیکن عمران خان اپنی انا اور ضد سے باز نہ آئے، ایسا شخص عوام کی نمائندگی کا اہل نہیں۔
بلاول