مسلم اور غیر مسلم کا کردار و عمل 

سوچتا ہوں روز حشراللہ کے حضور مسلم اور غیر مسلم دو قسم کی اقوام ہوں گی توجنت اور دوزخ کا فیصلہ کن اطوار کی بنا پر ہوگا؟پہلے  مختصراًمسلمانوں کی بات کرتے ہیں جو مسلمان گھروں میں پیدا ہوئے ، ان کا کیا ہوگا جنھیں قرآنی تعلیمات سکھائی گئیں لیکن اسکے باوجود وہ بیک وقت بیٹھ کر پانی پینا سنت اور دودھ میں پانی ملانا فرض سمجھتے ہیں، ان کا کیسے حساب ہوگا؟جو اسوہ حسنہ پر عمل کاذکر ہر ختم القرآن میں کرواتے ہیں لیکن تجارت میں جھوٹ اور فریب کو نہیں چھوڑتے ہیں۔ ان تاجروں کا کیا ہوگا ؟جو پچھلے گناہ ڈیلیٹ کروانے  ککے لیے حج عمرہ کرتے ہیں اوروطن واپسی پر رمضان میں کاروبار کے نام پر ذخیرہ اندوزی اور گرانی کرکے دو گنا تین گنا منافع کی آگ جمع کرلیتے ہیں ان کا کیا ہوگا؟ جو چھوٹے بھائیوں ، بہنوں ، خالائوں، ممانیوں اور چچیوں کی زمینوں ، اثاثوں پر قبضہ کر لیتے ہیں یا  ان سے زبردستی معاف کروالیتے ہیں ؟ یا جعلسازی کرکے ان کو انکے حصوں سے محروم کردیتے ہیں ان کا کیا ہوگا؟ جوفاصلے کو بنیاد بناکر ضعیف والدین کی ذمہ داری سے جان چھڑا لیتے ہیں ان کا کیا ہوگا؟ پال پوس کر بیرون ملک یا نوکری پربھیجنے والے والدین کو گھر سے نکال دینے یا انھیں چھوڑ دینے والوں کا کیا ہوگا؟ جنھوں نے کسی بہن بھائی یا کسی رشتے دار کی شادی صرف اسلئے نہیں کروائی کہ وہ انڈی پینڈنٹ ہوکرانکی تفویض کردہ کوئی ذمہ داری یا نوکری سے انکار کردے گاان کا کیا ہوگا؟ جو مہنگے موبائل ،مہنگی گاڑی، مہنگے گھر، مہنگے لباس ، پر تعیش رہن سہن سے دوسروں کو احساس کمتری میں مبتلا کردیںان کا کیا ہوگا؟ان صاحب اختیار رہنمائوں کا کیا ہوگا جنھوں نے ایسی پالیسیاں بنائیں جنکی وجہ سے مہنگی ترین اشیائے خورونوش اورسہولیات کے حصول کیلئے عوام کسی غیر قانونی راستے پر چلنے پر مجبور ہوگئے ؟ان صاحب اختیار سرکاری اور کاروباری افراد کا کیا ہوگا جنھوں نے ملازمین کو مہنگائی کے حساب سے تنخواہیں نہیں دیں اور وہ کسی علت ، بیماری میں مبتلا ہوگئے اور اسکے اہل خانہ کو نقصان اٹھانا پڑا؟ان  سرکاری اور غیر سرکاری ملازمین کا کیا ہوگا جنھوں نے کسی سہولت کی فراہمی  یا قانون پر عملدری کے حوالے سے رشوت ستانی کو فروغ دیا؟ان افراد کا کیا ہوگا جنھوں نے اپنی بیوی یا شوہر یا بچوں کے حقوق غصب کرنے میں کوئی عار نہیں سمجھتے ہیں،ان ججوں اور وکلاء کا کیا ہوگا جنھوں نے جان بوجھ کر کیس کی طوالت  یا اس کے غلط فیصلے میں اپنا کردار کیا؟
دوسری طرف وہ غیر مسلم افراد  ہوں گے جنھیں ہم کافر کہتے ہیں،جنھوں  نے  نہ  قرآن پڑھا ، نہ احادیث سنیں، نہ نمازادا کی ، نہ روزہ  رکھا، وہ شراب پیتے ، ہم جنس پرستی کرتے ہیں، زانی ہوتے ہیں ، بغیر نکاح شادی کرتے اور بچے پیدا کرتے ہیں لیکن انکی ریاست ریاست مدینہ کی طرح انکی کفالت کرتی ہے، ہمسائیوں کے حقوق کا خیال رکھتے ہیں، کافروں کے ہسپتالوں میں علاج مفت ہوتا ہے ،سوشل سیکورٹی ملتی ہے، مہنگائی الائونس ملتا ہے، پنشن ملتی ہے،ماں باپ کو ساتھ نہیں رکھ سکتے تو انھیں اولڈ ایج ہوم ملتا ہے، ہمسائیوں کو تنگ کرنیکی اجازت نہیں،قوانین پر عمل کرنے کی سختی ہے،ڈرائیونگ لائسنس حاصل کرنا ایک اعزاز ہے،کرسمس سمیت سالانہ سیل میں قیمتیں آدھی کردی جاتی ہیں، وہاں طلب میں اضافے یا رسد میں کمی کی وجہ سے کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں من مانا اضافہ کرنے کی اجازت نہیں،قرآن مجید میں حقوق اللہ اورحقوق العباد دونوں کی ادائیگی کا ذکر ہے۔
 سخت حسد محسوس ہوتا ہے کہ مغرب کے کافر قرآن و حدیث پڑھے بغیر ہی حقوق العباد کی ادائیگی میں ہم مسلمانوں کو بہت پیچھے چھوڑ گئے ہیں،وہاں کھانے پینے کی اشیاء میں ملاوٹ کا تصورنہیں ہے،منفی دس ڈگری درجہ حرارت میں بھی کبھی بجلی یا پانی یا کسی دوسری سہولت کی عدم دستیابی کا تصور نہیں، ایک دوست نے پوچھا کہ پیرس ہم پاکستانیوں کے پاس ہوتا تو ہم  وہاں کیسے زندگی گزارتے ؟میں فوراً ہی بول اٹھا ،ہم وہاں بھی وہی حرکتیں کرتے جو وائرل ہونے کیلئے یہاں کررہے ہیں،یعنی کبھی ساری قوم ایک گانے میرا دل یہ پکارے آجا پر ناچ رہی ہوتی اور سب پکار رہے ہوتے پیرس دا پاوا اختر لاوا،سمجھ سے بالاتر ہے ہم کس نامعلوم ہدف کو پانے کیلئے بے تاب ہیں۔

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...