ملتان‘رحیم یار خان(وقائع نگار خصوصی ‘بیورو رپورٹ) پاکستان کاٹن جنرز ایسوسی ایشن (پی سی جی اے)نے کپاس کی فیکٹریوں میں آمد کے اعدادو شمار جاری کر دیئے ہیں جسکے مطابق یکم جنوری2023تک ملک کی جننگ فیکٹریوں میں 46لاکھ 12ہزار687گانٹھ کپاس آئی.یکم جنوری2022تک 73 لاکھ47ہزار404گانٹھ کپاس فیکٹریوںمیںآئی تھی۔گذشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے میں27لاکھ 34ہزار717گانٹھ کپاس فیکٹریوں میں کم آئی ہے ۔ کمی کی شرح 37.22فیصد رہی ۔ صوبہ پنجاب کی فیکٹریوں میں27لاکھ 62ہزار287گانٹھ کپاس آئی ہے جو گذشتہ سال کی اسی مدت میں فیکٹریوں میں آنے والی فصل38لاکھ38ہزار802گانٹھ کپاس سے 10لاکھ 76ہزار515گانٹھ کم ہے ۔ پنجاب میں کمی کی شرح28.04فیصد رہی ۔صوبہ سندھ کی فیکٹریوں میں 18لاکھ 50 ہزار 400گانٹھ کپاس فیکٹریوں میں آئی ہے جو کہ گذشتہ سال اسی مدت میں فیکٹریوں میں آنے والی فصل35لاکھ8ہزار602گانٹھ کپاس سے 16لاکھ58ہزار202گانٹھ کم ہے ۔صوبہ سندھ میںکمی کی شرح 47.26فیصدرہی ۔ 01جنوری2023تک فیکٹریوں میں آنے والی کپاس سے45 لاکھ31ہزار408گانٹھ روئی تیار کی گئی ۔ ملک میں 471جننگ فیکٹریاں آپریشنل ہیں۔ ایکسپورٹرز نے رواں سیزن میں 4ہزار 900گانٹھ روئی خرید کی ہے جبکہ ٹیکسٹائل سیکٹرنے 39لاکھ 51ہزار199گانٹھ روئی خرید کی ہے ۔ ٹریڈنگ کارپوریشن آف پاکستان(TCP)نے کاٹن سیزن 2022-23میں خریداری نہیں کی ہے ۔ صوبہ پنجاب میں395جننگ فیکٹریاں آپریشنل ہیں او ر27لاکھ18ہزار506گانٹھ روئی تیار کی گئی ہے ۔ غیر فروخت شدہ سٹاک6 لاکھ 56 ہزار588گانٹھ کپاس اور روئی موجود ہے۔
کپاس
گذشتہ سال کے مقابلے میں کپاس کی پیداوار 37فیصد کم 46لاکھ 12ہزار 687روئی کی گانٹھیں تیار
Jan 04, 2023