نواز شریف، شاہ محمود، حلیم عادل و دیگر کے خلاف اپیلوں پر نوٹس جاری، ریٹرننگ افسر طلب

راولپنڈی+لاہور+کراچی + میانوالی (نوائے وقت رپورٹ+نامہ نگار+قائع نگار+سٹاف رپورٹر ) لاہور میں اپیلٹ ٹربیونل میں اب تک 40 سے زائد اپیلیں دائر ہوچکیں جب کہ اپیلیں دائر کرنے کا آج آخری دن ہے، ٹربیونل 10 جنوری تک اپیلوں پر فیصلے کریں گے۔ ایپلٹ ٹریبونل کے جج رسال حسن سید نے این اے 130 سے نواز شریف کے خلاف اپیل پر نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا، جبکہ جج نے ریٹرننگ افسر کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا ہے۔اپیلٹ ٹربیونل نے اپیل پر رجسٹرار آفس کا اعتراض ختم کردیا اور نوازشریف کے کاغذات نامزدگی منظور کرنے کے خلاف دائر اپیل پر ٹریبونل نے ریٹرننگ افسر کو ذاتی حیثیت میں طلب کرلیا۔ ادھرکراچی حلقے این اے242 سے شہباز شریف کے کاغذات نامزدگی کی منظوری کا فیصلہ پیپلزپارٹی کے امیدوار مسعودخان مندوخیل نے چیلنج کیا۔الیکشن ٹربیونل کے جج جسٹس چودھری عبدالعزیز نے تحریک انصاف کے بانی کے ترجمان بیرسٹر عمیر نیازی کے میانوالی کے حلقے این اے 89 اور 90 سے ریٹرننگ افسر میانوالی کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔ کاغذات نامزدگی منظور کر کے آر او کوعمیر نیازی کا نام امیدواروں کی فہرست میں شامل اور انتخابی نشان الاٹ کرنے کا حکم دے دیا۔ لاہور کے حلقہ این اے 122 سے سابق وزیر اعظم عمران خان کے کاغذات نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اپیل دائر کردی گئی۔ الیکشن ٹریبونلز نے ریٹرننگ افسران کے فیصلوں کے خلاف اپیلوں پر الیکشن کمیشن، ڈی آر اوز اور آر اوز سے جواب طلب کرلیا۔ الیکشن ٹریبونل نے این اے 214 سے پی ٹی آئی امیدوار شاہ محمود قریشی اور ان کے بیٹے زین قریشی کی اپیل پر الیکشن کمیشن،آر او اور دیگر سے جواب طلب کرلیا ۔ این اے 238 سے پی ٹی آئی امیدوارحلیم عادل شیخ، این اے241پیپلزپارٹی امیدوارمرزا اختیار بیگ اور این اے 234 سے ایم کیو ایم امیدوار صادق افتخارکی اپیل پربھی ریٹرننگ افسر سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔ این اے241سے ارسلان خالد کی اپیل پر بھی نوٹس جاری کردیا گیا ہے جب کہ الیکشن ٹریبونلز نے الیکشن کمیشن اور دیگر سے 5 جنوری تک جواب طلب کرلیا ہے۔ الیکشن کمشن / اپیلیں  الیکشن کمشن نے تحریری فیصلہ میں سابق اسپیکرفہمیدہ مرزا کے مخصوص  پر کاغذات نامزد مسترد کرکے  نااہل  قرار دیدیا،  فیصلے مین کہا گیا کہ الیکشن کمشن کے فیسلے میں کہا گیا کہ فہمیدہ پر آئین کے آرٹیکل  63 ون  این کا اطلاق ہوتا ہے۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں قائم الیکشن ٹریبونل نے اب تک دائر کی گئی تمام درخواستوں کو یکجا کردیا اور الیکشن کمیشن کو ان تمام درخواستوں پر جمعہ کو جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔نامزدگی مسترد ہونے کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس ارباب محمد طاہر نے سماعت کی۔ جسٹس ارباب محمد طاہر نے نیاز اللّٰہ نیازی سے استفسار کیا کہ نیازی صاحب آپ کا کیا مسئلہ ہے ؟نیاز اللہ نیازی نے جواب دیا کہ میں نے ایک گاڑی لی جو ابھی میرے نام پر ٹرانسفر نہیں ہوئی، گاڑی چونکہ میں خرید چکا ہوں تو میں نے اثاثوں میں ظاہر کردی، آر او کا اعتراض تھا کہ کسی اور گاڑی ڈیکلیئر کر کے مس ڈیکلریشن کی گئی۔عدالت نے ریمارکس دیے کہ یہاں پر تو کسی گاڑی سے متعلق آر او کا اعتراض ہے، عدالت نے ریمارکس دیے کہ جن کے بلز یا کوئی بھی ادائیگیاں تھیں اْن ادائیگیوں کے لیے آر او وقت دینے کا مجاز تھا، آر او نے وقت کیوں نہیں دیا؟ جمعہ کو اس کیس کو میرٹ پر سنیں گے۔دریں اثنا پی ٹی آئی کے متوقع امیدوار سہیل احمد کی جانب سے عدالت  میں وکیل نے جواب دیا کہ 2 ماہ پرانا بجلی کا بل جمع نہ ہونے پر کاغذات نامزدگی مسترد کردیے گئے۔عدالت نے  استفسار کیاکہ ویسے آپ کا مسئلہ کیا ہے؟ شعیب شاہین نے کہا کہ میرے خلاف اثاثہ جات ڈکلیئر نہ کرنے کا اعتراض ہے۔ جس پراپرٹی کا بتایا جارہا ہے وہ ابھی میرے نام ٹرانسفر ہی نہیں ہوئی ۔ جسٹس ارباب محمد طاہر نے اب تک دائر کی گئی تمام درخواستوں کو یکجا کردیا۔عدالت نے الیکشن کمیشن کو تمام درخواستوں پر جمعہ کو جواب جمع کرانے کا حکم جاری کرتے ہوئے کیس کی مزید سماعت جمعہ 5 جنوری تک ملتوی کردی۔ سابق وزیر راجہ بشارت کو فیصلے کی نقول فراہمی سے انکار پر برہمی کا اظہار کیا۔ ادھر اسلام آباد ہائیکورٹ میں الیکشن ٹریبونل جج جسٹس ارباب محمد طاہر نے شعیب شاہین ، نیاز اللہ نیازی ، سید ظفر علی شاہ سمیت اب تک دائر کی گئی تمام درخواستوں کو یکجا کرتے ہوئے 

ای پیپر دی نیشن