پشاور (نیٹ نیوز) تحریک انصاف کی ر ہنما زرتاج گل 9 مئی واقعات پر معافی مانگتے ہوئے رو پڑیں۔ پشاور میں میڈیا سے گفتگو میں زرتاج گل نے کہا کہ پتہ نہیں الیکشن لڑ رہی ہوں یا کوئی جنگ، میرے کاغذات نامزدگی مسترد کیے گئے ہیں۔ ڈیرہ غازی خان میں الیکشن کمشن کا عملہ یرغمال بنایا گیا تھا۔ ڈیرہ غازی خان میں جتنا کام میں نے کیا کسی اور نے نہیں کیا۔ میں آئین و قانون پر اعتماد رکھتی ہوں۔ جب میں نہیں گھبرائی تو ووٹرز بھی نہ گھبرائیں۔ زرتاج گل نے 9 مئی واقعات پر معافی مانگی اور آبدیدہ ہو گئیں۔ دوسری جانب پشاور ہائیکورٹ نے زرتاج گل کی راہداری ضمانت منظور کرتے ہوئے کسی بھی مقدمے میں گرفتاری سے روک دیا ہے۔ سی سی پی او پشاور اور ایس ایس پی آپریشن عدالت میں پیش ہوئے۔ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے کہا کہ اگر کسی کو انصاف نہیں دے سکتا تو مجھے استعفیٰ دے دینا چاہئے۔ اگر میں نہ پہنچتا تو کیا یہ عورت ساری رات ہائیکورٹ میں گزارتی۔ گیٹ کے باہر میرے 22 گریڈ افسر رجسٹرار کی بے عزتی ہوئی ہے۔ سی سی پی او پشاور نے عدالت کو بتایا کہ زرتاج گل ہمیں کسی بھی مقدمے میں مطلوب نہیں اور گرفتار بھی نہیں کریں گے۔ چیف جسٹس ابراہیم خان نے کہا کہ ہمارے کسی بھی وکیل کے ساتھ ظلم ہوگا تو میں رات تین بجے بھی عدالت لگاؤں گا۔