اسلام آباد (وقائع نگار+ نمائندہ نوائے وقت+ آئی این پی) توہین الیکشن کمیشن کیس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری پر فرد جرم عائد کردی گئی۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ممبران نے اڈیالہ جیل میں توہین الیکشن کمیشن کیس کی سماعت کی۔ الیکشن کمیشن کے اراکین نے دونوں ملزموں کو کیس کی نقول فراہم کردیں جبکہ دوران سماعت بانی پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن اراکین پر جانبداری کا الزام لگایا۔ توہین الیکشن کمیشن کیس کی مزید سماعت 16جنوری تک ملتوی کرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری پر فرد جرم عائد کردی۔ واضح رہے کہ وزارت داخلہ نے عمران خان کو الیکشن کمیشن میں پیش کرنے سے معذرت کی تھی اور وزارت قانون سے رائے لے کر اڈیالہ جیل میں عمران خان اور فواد چوہدری کے ٹرائل کی درخواست کی تھی۔ علاوہ ازیں بانی پی ٹی آئی اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت 8 جنوری تک ملتوی ہوگئی۔ بدھ کے روز آفیشل سیکرٹ ایکٹ کے تحت قائم خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین نے اڈیالہ جیل میں سابق چیئرمین پی ٹی آئی اور وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کے خلاف سائفر کیس کی سماعت کرنا تھی تاہم، وہ طبیعت ناسازی کے باعث نہ آسکے۔ جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی طبیعت ناساز ہونے کے باعث کیس کی سماعت بغیر کارروائی کے 8 جنوری تک ملتوی کردی گئی۔بیرسٹر گوہر علی خان کی اڈیالہ جیل آمد، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف کے نمائندوں سے منگل کو ملاقات ہوئی نہ ہی ایسا بیان دیا ہے، جس انداز میں بیان شائع کیا گیا وہ غلط ہے۔ ہم چاہتے ہیں فری اینڈ فیئر الیکشن کرائے جائیں۔ آئی ایم ایف معاہد پر موقف دے چکے ہیں۔ بانی پی ٹی آئی سے ملاقات میں ٹکٹوں کے معاملہ پر مشاورت کی گئی۔ عمیر نیازی نے کہا کہ آج الیکشن کمشن کو بتایا کہ عجلت کا معاملہ نہیں ہے۔ انہوں نے چارج شیٹ پڑھنا شروع کر دی لیکن چارج میں ایسی کوئی چیز نہیں جس پر توہین ثابت ہو سکے۔