مسلم لیگی رہنما سرتاج عزیز مرحوم ہمیشہ قومی اثاثہ کے طور پر یاد رہیں گے

محمد  صلاح الدین خان  
s.khan69s.khan
 قومی تاریخ کا ایک روشن باب بند ہوا ،پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما ، سرتاج عزیز بھی انتقال کر گئے۔مرحوم سنیٹ کے رکن ، وزیر خزانہ، وزیر خارجہ رہے اور ملک وقوم کیلئے  ممتاز ماہر اقتصادیات کے طور پر ان کی خدمات ہمیشہ یاد رہیں گی۔ وہ پاکستان کا قومی اثاثہ  تھے انہیںشاندارقومی خدمات پرتمغہ ء پاکستان اور ستارہء خدمت سے نوازا گیا۔ سرتاج عزیز کاکا خیل کو جسد خاکی کو گزشتہ روز وفاقی دارالحکومت کے قبرستان H-8زیرو پوائنٹ اسلام آباد میں سپرد خاک کر دیا گیا ۔ ان کی نمازے  جنازہ میں  خاند ان کے افراد عزیز  و اقارب بھائی کمال عزیز ،بھانجا شاریہ عزیز بھتیجا جمال عزیز، دیگرمردو خو اتین سمیت سیاسی سماجی شخصیات ،سفارت کاروں ، سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی، چیئر مین مسلم لیگ ن  راجہ ظفر الحق ، طارق فضل چوہدری ، انجم عقیل خان ،اعجاز الحق، فرحت اللہ بابر ، سردار مہتاب خان، عبداللہ یوسف عبدا قیوم  نے نماز جنازہ میں شرکت کی۔ جبکہ میا ں  نواز شریف ، میاں شہباز شریف مریم نواز، احسن  قبال۔ دفتر خاجہ، خزانہ کی جانب سے لحد پر پھولوں کی چادریں پیش کی گئیں۔ ''ریزیڈنٹ ایڈیٹر نوائے وقت '' راول پنڈی اسلام آباد عزیز علوی نے بھی ان کی آخری رسومات میں شرکت کی ۔مرحوم کے ایصال  ثواب کے لئے قرآن خوانی اور دعائے  فاتحہ چک شہزاد فارم ہاؤس اسلام آباد میںآج ادا کی جائے گی۔
پاکستان مسلم لیگ نون کے سینئر  رہنما ، سابق وزیر  وزیر خزانہ ،وزیر خارجہ اور پلاننگ کمیشن کے ڈپٹی چیئرمین  کے  عہدوں پر کام کرنے والے ، ماہر اقتصادیات و معاشیات سابق  سینیٹرسرتاج عزیز انتقال کر گئے، وہ 1929 میں مردان میں  پیدا ہوئے،  سینٹر سرتاج عزیز نے تحریک پاکستان  میں  ایک پر جوش  نوجوان کارکن کے طور پر حصہ لیا۔،آپ نے پنجاب یونیورسٹی سے معاشیات میں تعلیم مکمل کی اور  بیرون ملک سے بھی اعلی تعلیم حاصل کی ۔ انہوں نے 1952 سے 1971 تک سول سرونٹ کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دی، سینٹر سرتاج یزید کا تعلق پشتون کاکا   خیل خاندان سے تھا اور وہ  کے پی کے کے ضلع نوشہرہ سے تعلق رکھتے تھے، انہوں نے 1997 سے 1998 تک ملک کے وزیر خزانہ کی حیثیت سے خدمات انجام دیں، وہ ملک کے وزیر خارجہ بھی رہے اور قومی سلامتی اور خارجہ امور کے مشیر کے طور پر بھی کام کیا۔عملی زندگی میں وہ قائد اعظم یونیورسٹی  اور دیگر اداروں میں معاشیات اور فلاسفی پر لیکچر  بھی  دیتے رہے ۔ انہوں نے معاشیات اور  فلاسفی  بین الاقوامی کتابیں لکھیں،  ان کی عمر تقریبا 95 برس تھی، وہ بیکن ہاؤس نیشنل  یونیورسٹی کے وائس چانسلر بھی رہے۔مرحوم سرتاج عزیز اسلامیہ کالج میں پڑھے  ، پنجاب یونیورسٹی  سے معاشیات کی ڈگری حاصل کی  امریکہ ہاورڈ یونیورسٹی سے ترقی معاشیات کی ما سٹر ڈگری حاصل کی  اقوام متحدہ کے شعبہ زراعت ، انٹر نیشنل فنڈز، میں کام  کرتے رہے حکومت پاکستان نے ان کو  سول اعزازات سے بھی نوازا ، ان میں مجاہد پاکستان سرٹیفیکیٹ۔ ستارہ  خدمت ،تمغہ  پاکستان قابل ذکر ہیں۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما احسن اقبال نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ایکس پر سابق وزیر خزانہ کے انتقال سے متعلق اپنے پیغام میں تحریر کیا کہ سرتاج عزیز تحریک پاکستان میں شامل اہم شخصیات میں سے ایک اور قوم کا عظیم اثاثہ تھے۔ن لیگی رہنما نے مزید لکھا کہ قوم کے لیے سرتاج عزیز کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔انہوں نے تحریر کیا کہ مجھے ان کے ساتھ کام کرنے کا اعزاز حاصل ہوا اور میں ان کے پیار اور رہنمائی کو کبھی نہیں بھولوں گا۔احسن اقبال نے اپنے پیغام کے اختتام میں یہ بھی تحریر کیا کہ اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے اور لواحقین کو صبر جمیل عطا فرمائے۔نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے سرتاج عزیز کے انتقال پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ سرتاج عزیز  نامور ناقابل فرموش شخصیت تھے جنہوں ملک کی بے لوث اور مثالی خدمت کی۔ان کا کہنا تھا کہ سرتاج عزیز کو ہمیشہ علمی صلاحیتوں اور دیانتداری کے لیے یاد رکھا جائے گا۔

ای پیپر دی نیشن