مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے منشور کمیٹی کو ہدایت کی ہے کہ کوئی ایسا وعدہ یا بات نہ کی جائے جو حکومت میں آکر پورا نہ کرسکیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق قائد مسلم لیگ ن کو پارٹی کے انتخابی منشور کا ابتدائی مسودہ پیش کردیا گیا ہے، جس کے بعد نوازشریف نے منشور کمیٹی کو ہدایت کی کہ ہر شعبہ جات کی ترجیحات کو منشور کا حصہ بنایا جائے، منشور میں کوئی ایسا وعدہ یا بات شامل نہ کی جائے جو حکومت میں آکر پورا نہ کرسکیں، میں عوام کو سبز باغ نہیں دکھانا چاہتا نہ روایتی منشور کا حامی ہوں، عوام سے جو کہیں گے وہ کرکے بھی دکھائیں گے۔ ذرائع مسلم لیگ نے کہا ہے کہ نوازشریف کو منشور کا ابتدائی مسودہ بھجوایا گیا، نئے موٹر ویز کی تعمیر اور نوجوانوں کو روزگار دینا ترجیحات میں شامل ہے، تاہم قائد ن لیگ 2017ء کے منصوبے دوبارہ شروع کرنے کے بھی خواہاں ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن نے پارٹی منشور جنوری کے وسط میں جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے، 33 رکنی منشور کمیٹی نے سینیٹر عرفان صدیقی کی سربراہی میں منشور کا کام تقریباً مکمل کرلیا ہے، 5 جنوری تک موصول ہونے والی عوام کی براہ راست آراء کو منشور کا حصہ بنایا جائے گا، کمیٹی نے منشور کو دستاویزی شکل دینا شروع کردی ہے۔ذرائع ن لیگ نے کہا ہے کہ چار چھ سیٹوں والی جماعت کی طرح منشور میں دعوے نہیں کریں گے، آئین کی بالادستی، قانون و انصاف میں اصلاحات مسلم لیگ ن کی اولین ترجیحات میں شامل ہے، معیشت، صنعت و تجارت اور کاروبار مسلم لیگ ن کی ترجیحات میں دوسرے نمبر پر ہے، احتساب، کرپشن کے خاتمہ کو ترجیحات میں سر فہرست نہیں رکھا جائے گا۔ اسی طرح مسلم لیگ ن نے جنوری کے تیسرے ہفتے سے 6 فروری تک ملک بھر میں انتخابی جلسے کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پارٹی قائد نواز شریف ملک بھر میں 14 جب کہ پارٹی صدر شہباز شریف 18جلسوں سے خطاب کریں گے، ن لیگی ذرائع نے کہا ہے کہ انتخابی جلسے لاہور، فیصل آباد، ملتان، بہاولپو، گوجرانوالہ، راولپنڈی، کراچی سمیت 27 اضلاع میں کیے جائیں گے، انتخابی جلسوں سے متعلق حکمت عملی کو حتمی شکل جنوری کے دوسرے ہفتے تک دیدی جائے گی۔