سندھ کےشہرجام شورو میں انیس سوبائیس میں جنم لینے والے علن فقیر نے صوفیانہ گلوکاری سے ملک گیرشہرت حاصل کی۔صوفیانہ گلوکاری انہیں ورثہ میں ملی،انہوں نےآٹھ برس کی عمر سےہی صوفیانہ کلام گانا شروع کردیا۔ان کے والد ہمل فقیر اپنے وقت کے بڑے گائک اورتھری میر واہ میں مدفون بزرگ شاعر خوش خیر محمد ہسبانی کے مرید تھے.علن فقیرسندھی، سرائیکی، پنجابی اور اردو میں گانے کی صلاحیت رکھتے تھے وہ جس زبان میں بھی گاتےایسا لگتا کہ یہ ان کی ہی زبان ہے۔علن فقیر نے سائیں سچل کے علاوہ حضرت شاہ عبداللطیف بھٹائی، حضرت سلطان باہو، سا ئیں بھلے شاہ اور دیگر شعراء کا کلام بھی گایا سندھ سے تعلق رکھنے والے علن فقیر نے ملی نمغے بھی گائے جنہیں عوام میں بے حد پذیرائی حاصل ہوئی، علن فقیرنے بے شمار ایوارڈ حاصل کئے۔انیس سواسی کی دھائی میں انہیں صدارتی ایوارڈ سے بھی نوازا گیا۔علن فقیرچارجولائی دوہزارکوفالج کےباعث کراچی کےایک ہسپتال میں انتقال کرگئے۔