دوغلی پالیسی قبول نہیں، حکومت ڈرون حملے رکوانے کے وعدے پورے کرے: عمران خان

دوغلی پالیسی قبول نہیں، حکومت ڈرون حملے رکوانے کے وعدے پورے کرے: عمران خان

اسلام آباد (آئی این پی+ ثناءنیوز) پاکستان تحرےک انصاف کے چیئرمےن عمران خان نے شمالی وزےرستان کے علاقے مےرانشاہ مےں گذشتہ رات ہونیوالے ڈرون حملے کی شدےد الفاظ مےں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے حکومت ڈرون حملے رکوانے کے حوالے سے اپنے وعدے پورے کرے، وزےر اعظم کی جانب سے انتخابی مہم اور بعد ازاں اےوان مےں کئے گئے وعدوں کے باجود اس معاملے پر اب تک کوئی قابل ذکر پےشرفت نہ ہونے پر ماےوسی ہوئی، ڈرون حملوں کا براہ راست تعلق خارجہ اور دفاعی پالےسی سے ہے، اس لئے انکی روک تھام کی تمام تر ذمہ داری بھی وفاقی حکومت ہی پر عائد ہوتی ہے۔ ڈرون حملوں کے ذرےعے معصوم پاکستانےوں کے قتل عام کو روکنے کےلئے وفاقی حکومت کو تعاون فراہم کرسکتے ہیں۔ بدھ کو اپنے ایک بیان میں پاکستان تحرےک انصاف کے چیئرمےن عمران خان کا کہنا تھا اب اس معاملے پر محض تقارےر کرنا اور مذمت کرنا کافی نہےں بلکہ عملی اقدامات کی جانب بڑھناہوگا جس کی ابتدا سفارتی و سےاسی سطح سے کی جاسکتی ہے۔ انہوں نے مطالبہ کےا کہ ڈرون حملوں کے متاثرےن کی نشاندہی کی جائے اور انکے نام منظر عام پر اس انداز مےں لائے جائےں جےسے دہشت گردی کے دےگر متاثرےن کے لائے گئے۔ عمران خان نے پاکستان کے قبائلی علاقوں مےں جاری ڈرون حملوں کو اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹےکل 2:4، 1949کے جےنوا کنونش، سول اور سےاسی حقوق کے بےن الاقوامی کنوےننٹ کے آرٹےکل 6اور قتل عام کی سزاﺅں کے حوالے سے 9دسمبر 1949کے کنونشن کے آرٹےکل 1کے تحت غےر قانونی قرار دےا۔ عمران خان نے حکومت سے مطالبہ کےا کہ وہ معصوم شہرےوں کے قتل عام کی روک تھام کےلئے فوری طور پر متحرک ہو کےونکہ تقرےباً 3000 افراد پہلے ہی قتل کئے جا چکے ہےں۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دےا کہ عوام کو بتاےا جائے کہ اب تک اس حوالے سے کےا اقدامات کئے گئے ہےں۔ عمران خان نے کسی قسم کی دوغلی پالےسی قبول کرنے سے انکار کرتے ہوئے حکومت سے عوام کو حقائق کی فراہمی کا مطالبہ کےا ہے۔
عمران خاں

ای پیپر دی نیشن