کراچی (وقائع نگار) سندھ ہائی کورٹ نے ایم کیو ایم کے 12 کارکنوں کے ماورائے عدالت قتل کے خلاف دائر درخواست پر ایڈووکیٹ جنرل سندھ سے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔ ایم کیو ایم کے رہنما ڈاکٹر فاروق ستار کی درخواست پر سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس شاہنواز طارق پر مشتمل دورکنی بنچ نے سماعت کی۔ سماعت کے دوران ایم کیو ایم کے وکیل سید حسنین بخاری نے دلائل دیتے ہوئے کہا کہ ایم کیو ایم کے کارکن محمد سلمان، ضیاء الرحمان، یاور عباس سمیت 12کارکنوں کو سادہ لباس اہلکاروں نے اٹھا کر ماورائے عدالت قتل کر دیا۔ اس لیے ان کے لواحقین کو معاوضہ دیا جائے اور ذمہ داران کے خلاف حکومت سندھ کارروائی کرے جس پر ڈپٹی ایڈوکیٹ جنرل نے عدالت کو بتایا کہ پہلے اس بات کا تعین ضروری ہے کہ ایم کیوایم کے 12 کارکنوں کو قتل کس نے کیا ہے۔ حکومت سندھ کی جانب سے تشکیل کردہ کمیٹی سے مقتولین کے لواحقین تعاون نہیں کر رہے ہیں۔ حکومت کی جانب سے آئندہ چند روز میں اس حوالے ایم کیو ایم کے کارکنان کے قتل کے حوالے سے رپورٹ عدالت میں پیش کی جائے گی۔ سماعت کے دوران کراچی آپریشن سے متعلق تین ڈی آئی جیز نے اپنی رپورٹ بھی عدالت میں پیش کی۔ عدالت نے سماعت 14جولائی تک ملتوی کر دی۔