طاہر القادری کا انقلاب چودھریوں کی کشتی میں سوار، ڈوبنا قسمت ہے: پرویز رشید

اسلام آباد (آن لائن+ این این آئی+ آئی این پی) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریا ت سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ طاہر القادر ی کا انقلاب چوہدریوں کی کشتی میں سوار ہے جس کا ملاح شیخ رشید ہے اسکی کشتی کی قسمت میں ڈوبنے کے سواکچھ بھی نہیں، حکومت دہشت گردی سمیت تمام قومی مسائل حل کرنے کے لئے مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کنیڈین بازی گر جمہویت کش انسان ہے طاہر القادری کا آئین اور قانون سے کوئی تعلق واسطہ نہیں۔ انہوں نے کہا تحفظ پاکستان بل کی پارلیمنٹ سے منظوری ایک تاریخی اقدام ہے سیاسی قیادت اور پوری قوم مبارکباد کی مستحق ہے۔ سیاسی مفادات سے بالاتر ہو کر قومی مفاد کو تر جیح دیں۔ پارلیمنٹ نے ثابت کیا قوم دہشت گردوں کے خلاف متحد ہے۔ سینٹ میں حکومت کو عددی برتری نہ ہونے کے باوجود اتفاق رائے سے بل کی منظوری نے ثابت کیا ملکی تحفظ اور سلامتی کے ایشوز پر تمام پارلیمان متفق ہے۔ ہر سیاسی جماعت کی اپنی اپنی سیاست، منشور اور نظریہ ہوتا ہے لیکن قومی مفاد کی خاطر سب کا یکجا ہونا خوش آئند ہے۔ این این آئی کے مطابق ایک انٹرویو میں پرویز رشید نے چودھری نثار اور شریف برادران کے درمیان اختلافات کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا خدارا کسی کی بیماری کو سکینڈل نہ بنائیں، چوہدری نثار سے مسلسل رابطے میں رہا،  وزیر داخلہ دن رات کام کررہے ہیں، قیاس آرائیاں بند ہونی چاہئیں،  14 اگست کو احتجاجی مارچ یوم آزادی کی روح کے منافی ہوگا، خیبر پی کے میں تحریک انصاف کی حکومت ناکام ہوچکی ہے، عمران خان ان ناکامیوں سے لوگوں کی توجہ ہٹانے کیلئے واویلا کررہے ہیں، اسمبلیوں سے استعفیٰ پارلیمانی سیاست سے بھاگنے کے مترادف ہوگا۔ دھاندلی سے متعلق انتخابی ٹریبونلزکے فیصلوں میں تاخیرکے سوال پر انہوں نے کہا اس کی ذمہ داری بھی پی ٹی آئی کے امیدواروں پرعائد ہوتی ہے کیونکہ ان کے وکلاء مسلسل تاریخ پر تاریخ لیتے ہیں جس سے کارروائی تعطل کا شکار ہوجاتی ہے، خواجہ سعد رفیق کے حلقے میں دھاندلی کی شکایت پر پی ٹی آئی کے امیدوار حامد خان نے 90 مرتبہ التوا کی تاریخیں لی ہیں۔ جہانگیر ترین بھی سنجیدگی سے اپنے کیس کی پیروی نہیں کر رہے۔ آن لائن کے مطابق بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے صدر عرفان سعید سے ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات نے کہا موجودہ حکومت آزادی اظہار رائے پر مکمل یقین رکھتی ہے اور کسی کو بھی آزادی صحافت پر قدغن لگانے کی اجازت نہیں دی جائے گی کیونکہ آزادی صحافت کے بغیر ملک میں امن و استحکام ممکن نہیں پیمرا کی جانب سے تمام کیبل آپریٹرز کو جیو اور اے آر وائی نیوز کی نشریات فوری طور پر بحال کرنے کیلئے نوٹسزجاری کئے جائیں گے، اس کے باوجود کسی کیبل آپریٹرز نے چینل کے نمبر تبدیل کئے یا کسی چینل کی نشریات پر خود ساختہ پابندی عائد کئے رکھی تو اس کیبل کا لائسنس منسوخ کیا جائے گا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...