اسلام آباد (این این آئی)سابق صدر آل پاکستان مسلم لیگ کے سربراہ جنرل ریٹائرڈ پرویز مشرف کی قانونی ٹیم نے دعویٰ کیا ہے کہ پرویز مشرف کو ایمرجنسی پر اکسانے والوں کی فہرست ہمارے پاس ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق سابق صدر کی قانونی ٹیم کے ذرائع نے بتایا کہ فوجی افسران سے ملاقاتیں جنرل ہیڈ کواٹر اور آرمی ہاؤس کے قریب ان کے کیمپ آفس اور مشرف کی وزیر اعظم، ارکان کابینہ اور سیاسی رہنماؤں سے ملاقاتیں وزیر اعظم ہاؤس میں ہوئیں۔ مشرف کے وکیل ایڈوکیٹ فیصل حسین نے بتایا کہ ان کی ٹیم کے پاس ان لوگوں کی فہرست موجود ہے جنہوں نے اکتوبر کے آخری ہفتہ سے تین نومبر کے دوران مشرف سے ملاقاتیں کیں۔فیصل حسین نے بتایا کہ ان کی ٹیم مشاورت کے بعد یہ فہرست مناسب وقت پر عدالت میں پیش کرے گی۔رپورٹ کے مطابق پرویز مشرف سے ملاقاتیں کر نے والوں میں چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی، دو دوسرے سروسز چیفس، اْس وقت کے وائس چیف آف آرمی سٹاف جنرل اشفاق پرویز کیانی، مختلف کور کمانڈرز، گورنرز، خفیہ ایجنسیوں کے سربراہان، اْس وقت کے وزیر اعظم شوکت عزیز، ان کی کابینہ کے اہم ارکان اور کچھ نمایاں سیاسی شخصیات شامل ہیں۔31 اکتوبر کو سابق صدر، اْس وقت کے وزیر اعظم ، کابینہ کے اہم ارکان اور حکمران اتحاد کے کچھ اہم سیاست دانوں سے ملے۔ایمرجنسی نفاذ سے ایک دن پہلے مشرف نے شوکت عزیز، وائس چیف آف آرمی سٹاف جنرل کیانی، نیشنل سکیورٹی کونسل ایڈوائزر طارق عزیز اور آئی ایس آئی، ایم آئی، آئی بی کے سربراہان سے ملاقاتیں کیں۔
مشرف / ملاقاتیں