لاہور (معین اظہر سے) پنجاب کے 10 ائرپورٹس کو ہائی سیکورٹی علاقہ قرار دے کر چوبیس گھنٹے ان کے اردگرد انٹیلی جنس اہلکاروں کو تعینات کر دیا گیا ہے جو ائرپورٹ کے اردگرد سے خفیہ اطلاعات فراہم کریں گے۔ وزارت داخلہ نے ائرپورٹ کے چاروں طرف سڑکوں پر چیک پوسٹیں بنانے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ اس وقت پنجاب کے 10 ائرپورٹ پر 3439 اے ایس ایف اہلکار ڈیوٹی دے رہے ہیں 130 پولیس ملازمین ، 70 رینجرز اہلکار، 50 آرمی کے اہلکار جبکہ 341 پرائیوٹ سیکورٹی گارڈوں کی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ ان ائرپورٹ پر 115 واچ ٹاور ہیں جبکہ 474 سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہیں جن میں 30 فیصد سی سی ٹی وی کیمرے خراب ہونے کی رپورٹ ملی ہے۔ ان واچ ٹاور پر آرمی کے تربیت یافتہ سنائپر تعینات کرنے کے احکامات جاری کر دئے گئے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے پنجاب کے 10 ائیرپورٹ کو انتہائی حساس قرار دے کر سروے کروایا جس میں سکیورٹی کو ناقص اور ناکافی قرار دے دیا گیا۔ پنجاب حکومت کو ائرپورٹس کی سکیورٹی کے لئے ایس او پی کی کاپی بجھوائی گئی ہے جس میں ائرپورٹ کے اردگرد کے علاقوں کی چوبیس گھنٹے انٹیلی جنس مانیٹرنگ کی جائے گی۔ کارگو ائیر میں کام کرنے والے تمام ملازمین کی وفاقی اور صوبائی حکومت سے سیکورٹی چیکنگ کرنے کی ہدایات جاری کی گئی ہیں۔ تمام ائرپورٹ پر داخلے کے وقت سخت سکیورٹی چیکنگ کی جائے گی۔ ائرپورٹ پر دو ڈیفنس لائن بنائی جائیں گی۔ تمام فائر فائٹنگ آلات کو چیک کرکے ان کی جگہ نئے آلات رکھے جائیں گے۔ بے نظیر بھٹو ائرپورٹ راولپنڈی کا رقبہ 648 ایکڑ ہے اس میں 1175 اے ایس ایف کے اہلکار، 7 پولیس اہلکار، 50 ارمی کے اہلکار، اس ائرپورٹ پر 17 واچ ٹاور ہیں جبکہ 90 سی سی ٹی وی کیمرے لگے ہیں۔ تمام ائیرپورٹ پر واچ ٹاور کی تعداد 50 فیصد بڑھانے کی ہدایات دی گئی ہیں۔
ائرپورٹ سکیورٹی