سچ نہ بولنے والے شخص پر آرٹیکل 62,63 لاگو ہونا چاہیے: سپیکرقومی اسمبلی

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے کہا ہے کہ سچ نہ بولنے والے شخص پر آرٹیکل 62,63 لاگو ہونا چاہیے، سیاسی بیان اور آرٹیکل 62,63 میں کوئی فرق نہیں، جھوٹ بولنے والے رہنما کی کیا ساکھ رہ جاتی ہے، منہ سے نکلے الفاظ پستول کی گولی کی طرح واپس نہیں آتے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ارکان تحریک انصاف کے استعفوں کی انفرادی طور پر تصدیق نہیں ہو سکی۔ پی ٹی آئی ارکان کے ایوان میں آنے کے بعد تنخواہ روکنے کا جواز نہیں تھا۔ عمران خان ہسپتال کو پیسہ نہ دیں اسمبلی کو واپس کریں، یہ عوام کا پیسہ ہے ، لوگ آنکھوں پر پٹی باندھ کر عمران خان کو فالو کررہے ہیں۔ اللہ کی عدالت میں عمران خان کے گریبان پر ہاتھ رکھ کر حساب لوں گا، عمران خان نے مجھ پر کیچڑ اچھالا۔ عمران خان کے خلاف کبھی ایسی زبان استعمال نہیں کی کہ نظریں جھکانا پڑیں، عمران خان ہسپتال کو پیسہ نہ دیں اسمبلی کو واپس کریں یہ عوام کا پیسہ ہے۔ اراکین اخلاقی طور پر سوچیں، ایوان میں نہیں آئے تو عوام کا پیسہ واپس کریں۔
سپیکر

ای پیپر دی نیشن

''درمیانے سیاسی راستے کی تلاش''

سابق ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی پاکستان جن حالات سے گزر رہا ہے وہ کسی دشمن کے زور کی وجہ سے برپا نہیں ہو ئے ہیں بلکہ یہ تمام حالات ...